مصباح الدین اتمانی
کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک کے مقامی اور مصری طلباء میں جھگڑے کے بعد ہنگامہ آرائی میں پانچ پاکستانی طلباء کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مقامی اور مصری طلباء میں جھگڑے کے بعد مقامی لوگوں نے اس کا ذمہ دار غیرملکی طلباء کو قرار دیا اور انہوں نے غیر ملکیوں کے ہاسٹلز پر حملے شروع کردیے۔
ہاسٹلوں میں محصور طلباء میں خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر سے تعلق رکھنے والا ابرار احمد بھی شامل ہے جو کرغزستان کے ایک سرکاری یونیورسٹی میں میڈیکل کے فورتھ ائیر کا طالب علم ہے۔ انہوں نے ٹی این این کو بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمیں باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے، صرف اس ایک یونیورسٹی میں 500 سے زیادہ پختون طلباء اندر محصور ہیں۔
ابرار کے مطابق انٹرنیشنل سکول آف میڈیسن کے قریب مقامی طلباء پر مصر کے طلباء نے جھگڑے کے دوران تشدد کیا جس کے بعد 15 کے قریب مقامی لوگ ائے اور اس طرح یہ تشدد آگے بڑھی۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے مقامی لوگ اس جھگڑے کے ذمہ دار غیر ملکی طلباء کو سمجھتے ہیں۔ اس لیے وہ ان کو ڈھونڈ رہے ہیں اور ان پر تشدد کرتے ہیں۔
چاہے وہ بنگالی ہو انڈین ہو یا کوئی افغان یا پاکستانی ہو ان پر حملہ اور ہو رہے ہیں۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کرغز وزارت صحت کے مطابق 4 پاکستانیوں کو ابتدائی طبی امداد دیکر فارغ کر دیاگیا، ایک پاکستانی جبڑے کی چوٹ کے باعث زیر علاج ہے۔
ابرار نے ٹی این کو بتایا کہ گزشتہ رات انٹرنیشنل یونیورسٹی آف کرغزستان کے وی ائی پی ہاسٹل پر پرتشدد مظاہرین حملہ اور ہوئے، وہاں دروازے اور کھڑکیاں توڑی، ہاسٹلوں اور پلیٹس میں مقیم غیرملکی طلباء کو باہر نکالا اور ان پر بدترین تشدد کیا۔
دوسری جانب پاکستان نے کرغزستان میں پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے طلباء کے ساتھ پیش آنے والے پرتشدد واقعات پر اسلام آباد میں تعینات کرغز سفارتخانے کے ناظم الامور کو ڈیمارش کیلئے دفتر خارجہ طلب کر لیا۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل وزارت خارجہ اعزاز خان نے کرغز سفارتخانے کے ناظم الامور کو طلب کیا اور انہیں کرغزستان میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا کے خلاف واقعات کی رپورٹس پر حکومت پاکستان کی گہری تشویش سےآگاہ کیا گیا۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی سلامتی یقینی بنانے کیلئے حکومت پاکستان کرغز حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے، کرغز حکام نے بشکیک میں پاکستانیوں سمیت غیرملکی طلبہ کے خلاف تشددکے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا۔
وزارت خارجہ کے مطابق کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے نے ہنگامی ہیلپ لائن کھول دی ہیں، سفارتخانے نے طلباء اور ان کے اہلخانہ کے سوالات کے جوابات دیے ہیں، سفیر حسن علی ضیغم اعلیٰ کرغز حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی کرغزستان میں پاکستانی اور دیگر ممالک کے طلباء کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بشکیک میں پاکستانی سفیر کو پاکستانی طلباء کی ہر ممکن مدد کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔