تعلیم

ٹانک: گورنمنٹ پرائمری سکول رنوال، سب کی توجہ کا مرکز کیوں؟

نثار بیٹنی

جہاں سرکاری سکولوں کے ہیڈ ماسٹر اور اساتذہ سرکاری سکولوں میں فنڈز کی عدم دستیابی اور سہولیات کے لیے فنڈز کے فقدان کا رونا روتے ہیں وہاں ایسے ہیڈ ماسٹر اور اساتذہ سٹاف بھی موجود ہیں جو محکمہ تعلیم کی طرف سے جاری محدود بجٹ میں اپنے سکول کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔

گورنمنٹ پرائمری سکول رنوال (ضلع ٹانک) اس وقت سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، سرکاری سکولوں میں عدم صفائی اور خشک تعلیمی ماحول کے برعکس اس سکول میں رنگ و روغن، دیواروں پر جانوروں اور پرندوں کی پینٹنگز اور تفریح کے انداز میں گنتی اور اردو ابتدائی قاعدہ کے الفاظ کا ایک حسین امتزاج نظر اتا ہے۔ یوسی رنوال جہاں اس جدید دور میں بھی پانی، بجلی، نکاسی آب اور پختہ ذرائع آمدورفت سے محروم ہے وہاں اس سرکاری سکول میں بچوں کے لیے صاف ستھرا، خوبصورت اور دلچسپی سے آراستہ ماحول تخلیق کرکے ہیڈ ماسٹر اور دیگر اساتذہ نے غیرمعمولی کارکردگی دکھائی ہے۔

سکول کے پرنسپل محمد لطیف وینس نے بتایا کہ میری شروع سے خواہیش تھی کہ میں اپنے سکول میں بچوں کے لیے ایسا ماحول بناؤں جس میں وہ دلچسپی لیں اور انتہائی اچھے انداز سے تعلیم حاصل کریں، سالانہ ملنے والے پی ٹی سی فنڈ سے میں اور میرا سٹاف تھوڑے تھوڑے پیسے لگا کر سکول میں مختلف مرمتی کام اور سہولیات فراہم کرتے رہے اور ہم نے دیواروں پر نقش و نگار بناکر پرائمری سطح کے بچوں کی دلچسپی کے لیے صاف ستھرا ماحول بنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب سے سکول میں صفائی اور دیواریں پر نقش و نگار، مختلف جانوروں و پرندوں کی تصاویر پینٹ کروائی ہیں تب سے بچوں کی حاضری تقریبا” سوفیصد ہوچکی ہے اور یہ سکول تعلیمی لحاظ سے ضلع کا نمایاں سکول بن چکا ہے۔

ہیڈماسٹر لطیف وینس نے بتایا کہ پچھلے پانچ سال سے ہر سال سالانہ پی ٹی سی فنڈ سے میں کچھ پیسے پس انداز کر کے سکول کی خوبصورتی، صفائی اور دیگر سہولیات کے لیے خرچ کرتا آرہا ہوں، عمومی طور پر سرکاری سکولوں اور اساتذہ کا تصور بچوں کے لیے نسبتا سخت اور خشک سا ہوتا ہے اور بچے سرکاری سکولوں میں آنے سے ہچکچاتے ہیں لیکن میں اور میرے سٹاف نے اس تصور کو غلط ثابت کیا اور نا صرف بچوں کے لیے خوبصورت اور دوستانہ ماحول تخلیق کرنے کا فیصلہ کیا بلکہ مار کی بجائے پیار سے پڑھانے کا اصول اپنایا، اسی اصول اور سکول کے خوبصورت ماحول کی وجہ سے بچے شوق سے سکول آتے ہیں اور پڑھائی میں گہری دلچسپی لیتے ہیں، اس فنڈ سے نہ صرف سکول کی صفائی ستھرائی پر توجہ دی اور دیواروں پر رنگ روغن کر کے اسے خوبصورت اور دلکش بنایا بلکہ اسکول کا سولر سسٹم، پانی کا نظام اور باتھ رومز کی صفائی کا کام بھی کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں ہم ہر معاملے میں حکومتی فنڈز کا رونا روتے ہیں اگر ہم کوشش کریں تو اپنے اسی محدود بجٹ میں اپنے اداروں کو صاف ستھرا، دلکش، معیاری اور تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کے لیے پرکشش بنا سکتے ہیں، میرے سکول کے بچے میرے بچے ہیں وہ جب یہاں اتے ہیں تو سکول کی صفائی، رنگ و روغن دیواروں پر کندہ نقش و نگار میں دلچسپی لیتے ہیں اور تفریح کے انداز میں وہ مختلف اقوال زریں اور اپنے مشاہیر سے متعارف ہوتے ہیں، بحیثیت قوم ہمیں اپنے بچوں کے لیے ایسا ماحول تخلیق کرنا چاہیے جہاں وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر مشاغل میں بھی دلچسپی لیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button