تعلیم

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں نقل کا معاملہ: جے آئی ٹی رپورٹ میں نئے انکشافات

 

خیبرپختونخوا میں ایم ڈی کیٹ میں بلوٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے نقل کرنے کے معاملے پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے رپورٹ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو ارسال کردی۔

خیبرپختونخوا میں ایم ڈی کیٹ میں بلوٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے نقل کرنے کے معاملے پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ کے مطابق ملزم ظفر محمود اور اس کا بھائی نقل کروانے کے منظم نیٹ ورک کے سرغنہ ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے نقل میں اعلیٰ پولیس حکام اور بیوروکریٹس کے صاحب زادے بھی ملوث ہے۔ نقل کرنے پر 219 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار 9 افراد کا سمز ایک ہی شخص کے نام پر ہے۔ پولیس کے اعلیٰ حکام اور بیوروکریٹس اپنے کو بچا رہے ہیں۔

جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے رپورٹ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو ارسال کردی۔ رپورٹ کے مطابق ظفر محمود خٹک کا بھائی ریسکیو 1122 کا ملازم ہے۔ مختلف سرکاری اداروں کے ملازمین بھی نیٹ ورک میں شامل ہیں۔ نیٹ ورک طویل عرصے سے سرگرم ہے۔ نیٹ ورک نے گذشتہ سال بھی ایم ڈی کیٹ اور دیگرامتحانات میں امیداروں کو پاس کروایا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال امتحانات میں بھی اسی طرح کی ڈیوائس استعمال کی گئی۔ ڈیوائس 35 ہزار روپے میں ملتی ہے جو کہ باہر اور اندرون ملک میں موجود ہے۔ ٹیسٹ میں امیدواروں کو پاس کرانے کے 20 سے 35 لاکھ روپے لیے جاتے ہیں۔

ایم ڈی کیٹ میں 190 نمبرز کا ریٹ 35 لاکھ روپے ریٹ مقرر تھا۔ 170 نمبرز کا ریٹ 20 لاکھ اور 180 نمبر کا 25 لاکھ روپےمقرر تھا۔ نیٹ ورک کا ہیڈکوارٹر ضلع کرک میں ہے۔ نقل کروانے والوں نے ٹیسٹ سینٹرز والے اضلاع میں بھی مقامی نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔

رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ نقل کی روک تھام اور ملزمان کو گرفت میں لانے کیلئے قوانین کو سخت کیا جائے۔  ایٹا کے نظام میں خامیاں ہیں، اس کا از سرنو جائزہ لیا جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button