تعلیم

یونیورسٹی میں جب سے ہراسمنٹ پر شکایات درج کی ہیں تب سے کلاسز کا شیڈول نہیں دیا جارہا: وزٹنگ لیکچرر ماریہ

 

 

ایگریکلچر یونیورسٹی کی خاتون وزٹنگ لیکچرر کو کلاسز شیڈول نہ دینے پر عدالت نے یونیورسٹی حکام کو کل طلب کرلیا۔
ایگریکلچر یونیورسٹی پشاور میں وزٹنگ لیکچرر ماریہ نے الزام لگایا ہے کہ یونیورسٹی حکام نے ان کی وزٹنگ کلاسز کا شیڈول اسلئے روک لیا ہے کہ انہوں نے یونیورسٹی آفیشلز کے خلاف صوبائی محتسب میں ہراسمنٹ کی شکایات درج کی ہے۔ ماریہ ایگریکلچر یونیورسٹی میں وزٹنگ لیکچرر ہے اور پی ایچ ڈی سکالر بھی ہے۔

متاثرہ وزٹنگ لیکچرر ماریہ کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران ان کے وکیل چنگیز خان نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار ایگریکلچر یونیورسٹی میں 2021 سے وزٹنگ لیکچر ہے اور پی ایچ ڈی سٹوڈنٹ بھی ہے۔ درخواست گزار کو اب کلاسز شیڈول نہیں دے رہے باقی 40 سے زائد وزٹنگ لیکچررز کو شیڈول دیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے ہراسمنٹ کی شکایات درج کئے ہیں اور صرف اسی وجہ سے ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے اور کلاسز شیڈول نہیں دیا جارہا۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے یونیورسٹی حکام کو کل طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

درخواست گزار خاتون کے وکیل چنگیز خان یوسفزئی ایڈوکیٹ نے بتایا کہ درخواست گزار ماریہ نے یونیورسٹی میں جب سے ہراسمنٹ پر شکایات درج کی ہیں اس کے بعد ان کو کلاسز کا شیڈول نہیں دیا جارہا۔ درخواست گزار 2021 سے وزٹنگ لیکچرر ہے اور باقاعدہ کلاسز بھی لے رہی ہیں ان کے خلاف کوئی شکایت بھی نہیں ہے لیکن اب ان کو بغیر کسی وجہ کے کلاس شیڈول سے محروم رکھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ یونیورسٹیز میں ہراسمنٹ کے واقعات تواتر کے ساتھ رپورٹر ہورہے ہیں اس سے پہلے اسلامیہ کالج پشاور اور پشاور یونیورسٹی میں بھی ہراسمنٹ کی شکایات رپورٹ ہوئی ہیں۔ اسلامیہ کالج میں 2020 میں ہراسمنٹ واقعہ پر طالبات نے احتجاج بھی کیا تھا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button