میٹرک امتحانات میں ناقص کارکردگی پر متعلقہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے میٹرک کے امتحانات میں غیر تسلی بخش کارکردگی پر متعلقہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔
اس سلسلے میں پشاور کے کئی سکولوں کے سربراہان سے تمام تر تفصیلات طلب کر لی گئیں۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (زنانہ) پشاور نے ضلع بھر کے 15 سکولوں کو مراسلہ بجھوا دیا۔ مراسلہے میں کہا گیا ہے کہ 50 فیصد سے کم رزلٹس والے سکولوں کی لسٹیں دو دن کے اندر اندر محکمہ تعلیم کو فراہم کی جائے۔ اسی طرح مزکورہ پندرہ سکولوں کے ہیڈز اور اساتذہ کی لسٹیں بھی مانگی گئی ہیں۔
مراسلے میں جن 15 سکولوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں گرلز گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول خویدا خیل بھی شامل ہے جسکا نتیجہ صفر فیصد رہا۔ اسی طرح گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول ہزار خوانی کا نتیجہ 5 فیصد رہا۔
گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول اچینی پایاں کا مجموعی طور پر نتیجہ 8 جبکہ گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول وزیر باغ کا نتیجہ 26 فیصد رہا۔ ناقص کارکردگی دکھانے والے سکولوں میں گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول خیبر کالونی، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول کوکھر، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول یونیورسٹی ٹاون و دیگر تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں۔ محکمہ تعلیم کو جماعت نہم و دہم کے نتائج کی تفصیلات اور متعلقہ ذمہ داران و اساتذہ کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کے بعد کاروائی کیجائے گی۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے تمام تعلیمی بورڈز کے میٹرک کے نتائج کا اعلان گزشتہ ماہ کیا گیا تھا۔ پشاور اور سوات کے تعلیمی بورڈز کے تحت میٹرک امتحانات کے نتائج میں کئی سرکاری اسکولوں کی مجموعی کارکردگی 50 فیصد سے کم رہی تھی۔ نتائج کے مطابق پشاور، سوات، بونیر اور ضلع شانگلہ کے درجنوں اسکولوں کے تمام طلبہ نویں جماعت میں فیل قرار دئیے گئے تھے۔
مجموعی طور پر 49 اسکولوں کا نتیجہ صفر فیصد رہا۔ 42 سکولوں میں صرف ایک ایک طالبعلم پاس ہوا تھا۔ ضلع بونیر میں 126 سرکاری اسکولوں میں 18 اسکولوں کا نتیجہ صفر رہا۔ بونیر میں 15 اسکولوں میں صرف ایک ایک طالبعلم نویں جماعت میں پاس ہوا۔ ضلع سوات کے بھی درجنوں سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں کا نتیجہ بھی مایوس کن رہا تھا۔
سوات میں بھی 22 اسکولوں کا نتیجہ صفر فیصد رہا تھا۔ 25 اسکولوں میں ایک ایک طالب علم پاس ہوا۔ ضلع شانگلہ کے دو اسکولوں کا نتیجہ صفر فیصد جبکہ ایک اسکول میں صرف ایک طالبعلم پاس ہوا تھا۔ صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی کئی اسکولوں کا نتجہ دس فیصد سے کم رہا۔
صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کے نتائج آنے کے بعد محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے ناقص کارکردگی دکھانے والے سرکاری سکولوں کی تفصیلات طلب کرکے ایک ہفتہ میں جمع کرنے کی ہدایت کی تھی۔