تعلیم

کرک کے سکول میں زہریلا پانی پینے سے 20 طالبات کی حالت غیر، معاملے کی انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل

ریاض خٹک

ضلع کرک کے ایک سرکاری سکول میں زہریلا پانی پینے سے 20 طالبات کی حالت غیر ہوگئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول جندری کی واٹر ٹینک میں زہریلی چیز گرنے سے پانی زہریلا ہوگیا اور اس کا پانی پینے سے طالبات کی حالت غیر ہوگئی۔ طالبات کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

سکول انتظامیہ نے پانی کا نمونہ لیکر تجزیئے کے لئے لیبارٹری بھیج دیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بعد مزید تفصیل مل جائے گی۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق اب بچیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر کرک احمد زیب کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹر کرک یونس خان اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ون کرک شمیم اللہ نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔

ریسکیو 1122 نے بروقت کاروائی کرکے موقع پر پہنچ کر 20 کے قریب بچیوں کو موقع پر ابتدائی طبی امداد دے کرک ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا۔ بچیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے جن میں سے اکثر کو ڈسچارج کیا جا رہا ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کی رپورٹ کے مطابق معدے کی خرابی میں مبتلا کچھ مریضوں میں سے تقریباً 95 فیصد مریض معائنے پر مستحکم پائے گئے۔

ڈپٹی کمشنر کرک، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرک اور اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹر ہسپتال میں موجود ازخود تمام امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کررہے ہیں۔

ڈی سی کرک نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی زیر نگرانی انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو کہ پورے معاملے کی چان بین کرے رپورٹ پیش کرے گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button