پشاور: جماعت دہم سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان
پشاور بورڈ کے تحت جماعت دہم کے سالانہ امتحانات 2022 کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔
اعلان کردہ نتائج کے مطابق سائنس گروپ میں فریال راشد اور مزنا عالم نے 1100 میں سے 1089 نمبر لے کر مجموعی طور پر پہلی، مریم بی بی، مشال سبحان اور سید حماد علی شاہ نے 1088 نمبر لے کر دوسری جبکہ در مرجان، زرلخت، فاطمہ زرلال اور کنول اختر نے 1087 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
اسی طرح آرٹس گروپ میں سائرہ گل نے 1043 نمبر لے کر پہلی پوزیشن، حافظہ امامہ سید 1030 نمبروں کے ساتھ دوسری جبکہ سیدہ حلیمہ مسعود 1004 نمبروں کے ساتھ تیسری پوزیشن پر رہی۔
تعلیمی بورڈ پشاور کے مطابق مجموعی طور پر 80044 طلباء نے امتحان میں شرکت کی جن میں سے 67246 طلبا پاس ہوئے، پاس طلبہ کی مجموعی شرح 84 فیصد رہی۔
دوسری جانب وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے پشاور تعلیمی بورڈ کے تحت جماعت دہم کے سالانہ نتائج کے اعلان کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان امتحانات میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء اور ان کے والدین اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کے اساتذہ اور سکول انتظامیہ کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔
وزیراعلی نے کہا کہ بچے ہماری قوم کا مستقبل ہیں، ہم اپنے بچوں کو پڑھانا اور انہیں دنیا کے دیگر ممالک کے بچوں کے برابر لانا چاہتے ہیں، اس مقصد کے لئے پی ٹی آئی حکومت نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کا ایک سلسلہ شروع کر رکھا ہے، ہماری حکومت کے لیے تعلیم کا شعبہ سب سے اہم ہے کیونکہ اس سے ہماری آنے والی نسلوں کا مستقبل جڑا ہوا ہے، تعلیم کے شعبے کو مستحکم بنانے کے لئے مربوط اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں سیکنڈ شفٹ کا اجراء ہماری حکومت کا ایک اہم اقدام ہے، سرکاری سکولوں میں سیکنڈ شفٹ کے اجراء کے بہتر نتائج سامنے آ رہے ہیں، سیکنڈ شفٹ کو کامیاب بنانے کے سلسلے میں محکمہ تعلیم کی پوری ٹیم کی کارکردگی قابل تحسین ہے، سرکاری کالجوں میں بھی سیکنڈ شفٹ کا اجراء کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولوں میں نئے فرنیچرز کی فراہمی کے علاوہ دیگر ناپید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، سرکاری اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، محکمہ تعلیم کے مختلف امور کو ڈیجیٹائز کیا جا رہا ہے، تمام تعلیمی بورڈز بھی اپنے جملہ امور کو ڈیجیٹائز کریں، تعلیمی بورڈ کے امور کو ڈیجیٹائز کر کے طلباء کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں، پشاور بورڈ کو مادر بورڈ کا درجہ دینے پر غور ہو رہا ہے جس سے صوبہ بھر کے امتحانی نظام میں یکسانیت آئے گی۔