پبلک سروس کمیشن کی ضد، ہزاروں طلبہ طالبات کا مسقبل داؤ پر
خیبرپختونخواہ اسمبلی نے متفقہ طور پر ایک اور بل منظور کر کے اس امر پر زور دیا ہے کہ پی ایم ایس کا امتحان ستمبر کی بجائے نومبر میں منعقد کیا جائے۔
تاہم دوسری طرف پبلک سروس کمیشن اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور قراردادوں کو پس پشت ڈال کر اپنی مان مانی کر رہا ہے اور امتحان کو ستمبر میں منعقد کرنے پر بضد ہے۔ کمیشن کی انا اور ضد سے ہزاروں طلبہ و طالبات کا مسقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 19 جولائی کو بھی صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کرک سے تعلق رکھنے والی پی ٹی آئی کی خاتون رکن اسمبلی آسیہ صالح خٹک نے ایک قرارداد پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پبلک سروس کمیشن کا امتحان ستمبر کے وسط سے شیڈول ہے، یہ ابتدائی شیڈول ہے جس میں تبدیلی کی گنجائش رکھی گئی ہے تاہم یہ شیڈول ایسے موسم میں رکھا گیا ہے جس میں بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہتے ہیں اور وہاں کے امیدوار خصوصاً خواتین کیلئے اس امتحان میں مکمل توجہ کے ساتھ حصہ لینا انتہائی مشکل ہے لہٰذا صوبائی اسمبلی کا ایوان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات ملتوی کرتے ہوئے نومبر میں کرائے جائیں۔
محولہ بالا قرارداد صوبائی اسمبلی نے متفقہ طور پر منظور کر لی تھی، قواعد و ضوابط کے مطابق اس قرارداد پر عمل درآمد پبلک سروس کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
اس سے کچھ روز قبل جولائی ہی میں جنوبی اضلاع سے تعلق رکھنے والی پبلک سروس کمیشن کی خواتین امیدواروں نے ایک درخواست بھی چیئرمین کمیشن کے دفتر میں جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ برقعہ، چادر اور نقاب میں شدید گرمی کے دوران تحریری امتحان بہتر انداز میں نہیں دے سکیں گی۔