تعلیم

امریکی سفارتخانے کا پاکستانی خواتین کیلئے مزید 700 سکالرشپس کا اعلان

پاکستان میں قائم امریکی سفارتخانے نے ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ اِی سی) کے اشتراک سے دو ستمبر کو مزید سات سو پاکستانی خواتین کو گریجویٹ سطح تک حُصول تعلیم کیلئے وظائف دینے کا اعلان کیا ہے۔ دو سالہ دورانیے کے یہ  وطائف، جن کا آغاز  رواں سال  سے ہوگا اور یہ 2023 تک جاری رہیں گے، باصلاحیت خواتین کو شعبہ زراعت، کاروبار، انجنیئرنگ، طبی اور معاشرتی عُلوم میں حُصول تعلیم کی خاطر دیئے جائیں گے۔ امریکہ نے 2003 سے لے کر اب تک پاکستان بھر میں مالی طورپر پسماندہ مگر تعلیمی میدان میں کامیاب 4500 طالبات کو اہلیت اورضرورت (ایم این بی ایس پی )کی بنیاد پریہ وظائف فراہم کیے ہیں۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی اپنے میرٹ اینڈ نیڈ بیسڈ سکالرشپ پروگرام (ایم این بی ایس پی) کے تحت ایچ ای سی کے تعاون سے تعلیمی میدان میں ذہین مگر مالی لحاظ سے پسماندہ یونیورسٹی سطح کی تعلیم کیلئے  طالبعلموں کو اعانت فراہم کرتا ہے۔ اس پروگرام میں ترجیحی طور پر شمالی سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب، خیبر پختونخوا اور سابقہ فاٹا کے علاقوں سمیت پاکستان کے دورافتادہ اور دیہی علاقوں کے رہائشی طالبعلم شامل ہوتے ہیں۔ یو ایس ایڈ نے 2013 سے وظائف کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے صنفی مساوات اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی کویقینی بنانے کے لیے پچاس فیصد سکالرشپس خواتین کیلئے مختص کردیئے ہیں۔ آج سات سواضافی سکالرشپس فراہم کرنے کے اس اعلان سے ایم این بی ایس پی اسکالرشپس حاصل کرنے والے پاکستانی طالبعلموں کی کل تعداد چھ ہزار ہو  گئی ہے۔

اس موقع پریوایس ایڈ کے نائب مشن ڈائریکٹرمائیکل نہرباس نے کہا کہ مکمل مالی امداد کے حامل یہ سات سو وظائف گریجویٹ سطح کی ہونہار اور باصلاحیت خواتین کو اعلیٰ تعلیم کا اپنا خواب پورا کرنے کیلئے بطور اعانت فراہم کیے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ اور تخفیفِ غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر اورایچ ای سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل نے ایم این بی ایس پی میں توسیع  کرنے پریوایس ایڈ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ خواتین کے حُصول تعلیم اور ملازمت میں سرمایہ کاری انہیں  بااختیار بنانے اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی کے مواقع فراہم کرنے کے ایچ ای سی کے نصب العین سے ہم آہنگ قدم ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button