کرک: پولیس فائرنگ سے جاں بحق بچے کی نماز جنازہ ادا، علاقے میں کشیدگی برقرار

ابرار خٹک
کرک میں ٹیری پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 6 سالہ اویس قرنی کی نماز جنازہ رات گئے ادا کر دی گئی، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ٹیری بدستور کشیدگی کا شکار ہے۔
پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے بچے کے لواحقین اور اہل علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انصاف کے تقاضے پورے نہ ہوئے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ایک غریب شخص کے 6 سالہ بچے کو گولی مارنا کھلی دہشت گردی ہے۔
واقعے میں ملوث سابق ایس ایچ او حکیم خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق ملزم کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ٹیری پولیس معمول کے مطابق ناکہ لگائے ہوئے تھی۔ پولیس کے مطابق ایک موٹر کار کو رکنے کا اشارہ دیا گیا، لیکن نہ رکنے پر گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں 6 سالہ اویس قرنی جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہو گیا۔