جرائمعوام کی آواز

نوشہرہ: اضاخیل بالا میں تین بچوں کے قتل کا معمہ حل

سید ندیم مشوانی

نوشہرہ کے علاقے اضاخیل بالا میں تین بچوں کے قتل کا معمہ حل ہو گیا۔ سگی دادی شاہین بی بی ہی بچوں کی قاتل نکلی۔ ساس بہو کی چپقلش اس اندوہناک واقعے کا سبب بنی۔ پولیس نے دادی کو گرفتار کرلیا ہے، جس نے دورانِ تفتیش اعترافِ جرم بھی کر لیا ہے۔

ڈی ایس پی نوشہرہ کینٹ مقدم خان کے مطابق 19 مئی کو بخت شیر کے گھر دودھ جلیبی کھانے کے بعد اس کی دو بیٹیاں حریم (5 سال)، مریم (7 سال) اور بیٹا محمد یامان (3 سال) جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کی والدہ ماریہ (26 سالہ) بے ہوش ہو گئی تھیں۔

قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس کے ڈاکٹرز کے مطابق زہر کی مقدار زیادہ ہونے کے باعث تینوں بچے جاں بحق ہوئے جبکہ ماریہ کی حالت نازک ہو گئی تھی۔ پولیس نے ابتدائی طور پر دفعہ 174 ض ف کے تحت انکوائری شروع کی۔

پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آیا کہ بچوں کو دودھ جلیبی میں ملا کر دی گئی زہریلی گندم میں استعمال ہونے والی کیڑا مار گولیاں دی گئی تھیں۔

ڈی ایس پی مقدم خان کے مطابق، مقتول بچوں کے والد بخت شیر نے عدالت عالیہ (سینئر سول جج تنویر عثمان) میں بیان 164 کے تحت اپنی والدہ شاہین بی بی کے خلاف دعویٰ دائر کیا۔ جس کے بعد تھانہ اضاخیل میں باقاعدہ مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمے میں قتل اور زہریلی اشیاء دینے کی دفعات PPC 302 اور 337-J شامل کی گئی ہیں۔ شاہین بی بی نے پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

ڈی ایس پی کے مطابق ملزمہ کو باقاعدہ جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button