جرائمعوام کی آواز

"نہیں چاہتے کہ نو سالہ مہناز عمربھر کے لیے معذور بن جائے”

مصباح الدین اتمانی

باجوڑ کی تحصیل ماموند برا لغڑی میں گزشتہ روز چار بچے اس وقت مارٹر گولے کی ضد میں آکر شدید زخمی ہوئے جب وہ گھر کی صحن میں کھیل رہے تھے۔

اس افسوسناک واقعے کیخلاف علاقہ مکینوں نے روڈ بند کر کے لغڑی بازار میں صبح سے شام تک احتجاجی دھرنا دیا جس کے بعد ضلعی انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔

مارٹر گولہ لگنے سے زخمی ہونے والے بچوں کے چچا خائستہ خان نے ٹی این این کو بتایا کہ صبح ساڑھے نو بجے بچے گھر کی صحن میں کھیل رہے تھے کہ اچانک مارٹر گولہ صحن میں آگر جس کی زد میں آکر میرے تین بھتیجیاں اور ایک بھتیجا زخمی ہوا۔

خائستہ کے مطابق واقعے کے بعد پورے گھر میں آگ لگی ہوئی تھی، جس میں بچے جھلس گئے، تین بچوں کا علاج ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال خار جبکہ 9 سالہ بچی مہناز پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں داخل ہے، انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے مہناز کی ایک ٹانگ کاٹنے کا کہا ہے تاہم ہم نہیں چاہتے کہ ہماری معصوم بچی عمر بھر کے لیے معذور بن جائے۔

اس واقعے کے بعد دھرنے دینے والے نوجوان نجیب اللہ ماموند نے بتایا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بھی اس قسم کے واقعات رونما ہوئے ہیں لیکن اس کے روک تھام کے لیے کسی نے سنجیدگی سے غور نہیں کیا اس لیے ہم نے سڑکوں پر نکل کر اس کیخلاف آواز اٹھانا ضروری سمجھا۔ نجیب نے بتایا کہ ان معصوم بچوں کا کیا قصور تھا ہم ان کے لیے انصاف مانگیں گے۔

دھرنے ختم کرنے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ہم نے متاثرہ خاندان کے مشورے سے جو مطالبات رکھے تھے اس کو تسلیم کیا گیا جس کے بعد ہم نے دھرنا ختم کیا۔

دھرنے کے مطالبات کیا تھے؟

  1. جرگہ کمیٹی میں حکومت کی طرف سے نمائندگی لغڑی سکاؤٹس کے اعلی عہدیدار کریں گے جبکہ ایس پی پولیس، اے ڈی سی جنرل اور اسسٹنٹ کمشنر ناواگئی بھی مذاکرات میں شامل ہوں گے۔
  2. اس افسوسناک واقعے کی ڈیپارٹمنٹل انکوائری کی جائے اور ملوث اہلکاروں کو قرار واقعی سزہ دی جائے۔
  3. اس کے علاوہ زخمی بچوں کی مفت علاج و معالجہ سمیت انہیں معاوضہ دیا جائے اور علاقائی رسم و رواج کے مطابق متاثرہ خاندان کی داد رسی کی جائے۔
  4. اس طرح ان علاقوں میں فوجی گاڑیوں کی تیز رفتاری سمیت ڈرون کیمروں کے غیر ضروری استعمال کو ختم کیا جائے۔

نیجب اللہ نے بتایا کہ اگر سیکیورٹی ادارے یا ضلعی انتظامیہ نے ہمارے مطالبات پر عمل درامد نہیں کیا تو پھر ہم ضلعی کی سطح پر احتجاجی دھرنا دیں گے۔

مارٹر گولہ آیا کہاں سے؟

برا لغڑی ماموند میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ جاری تھی کہ اس دوران مارٹر گولہ عوامی آبادی پر آگرا۔

دھرنے میں شریک عبید سلارزئی نے بتایا کہ اس واقعہ سے سیکیورٹی اداروں کی لاپرواہی اور غیر سنجیدگی عیاں ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کیخلاف کاروائی کی جائے لیکن اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عام عوام اس سے متاثر نہ ہو۔

واضح رہے گزشتہ روز باجوڑ کے تحصیل ماموند لغڑی میں اس وقت ایک گھر پر مارٹر گولہ آگرا جب مسلحہ افراد اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان مقابلہ جاری تھا جس کی زد میں 4 بچیاں آ کر شدید زخمی ہوئیں تھیں۔

Show More

Misbah Utmani

مصباح الدین اتمانی، قبائلی ضلع باجوڑ، ٹی این این رپورٹر+ فری لانس جرنلسٹ، زیادہ تر مرجنلائزڈ کمیونٹیز، موسمیاتی تبدیلی اور انسانی حقوق کے حوالے سے لکھتے ہیں اور ویڈیوز بھی بناتے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button