جرائمعوام کی آواز

لکی مروت: آن لائن کاروبار کے نام پر کروڑوں ہتھیانے کے بعد نوجوان کا قتل، ملزمان گرفتار

لکی مروت پولیس نے پانچ ماہ قبل آن لائن کاروبار کے ذریعے کروڑوں روپے ہتھیانے کے بعد بے دردی سے قتل کیے گئے نوجوان کے کیس میں بڑی پیش رفت کرتے ہوئے مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے ملزمان کے قبضے سے آلہ قتل اور مقتول کا موبائل فون بھی برآمد کرلیا۔

ایس پی انوسٹی گیشن مراد خان وزیر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 25 اکتوبر 2024 کو شعیب خان کی گمشدگی کی ایف آئی آر ان کی والدہ خدیجہ بی بی کی مدعیت میں درج کی گئی تھی۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد جواد اسحاق کی ہدایت پر خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی، جس نے تحقیقات کے دوران مخبر کی اطلاع پر مقتول کی گاڑی کے سراغ سے ملزمان تک رسائی حاصل کی۔

پولیس نے 14 مارچ کو لکی سٹی کے علاقے محلہ مچن خیل میں چھاپہ مار کر مرکزی ملزم محمد الیاس کو گرفتار کیا، جس نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کرتے ہوئے مقتول کی لاش کی نشاندہی کی۔ مقتول کو وانڈہ کٹانہ کے علاقے میں دفن کیا گیا تھا۔ بعد ازاں، عدالت میں بھی ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔

مزید تحقیقات کے دوران جدید ٹیکنالوجی اور انٹیلی جنس کی مدد سے دوسرے ملزم آفتاب احمد کو اسلام آباد فرار ہوتے ہوئے ریلوے اسٹیشن کے قریب گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے اس کے قبضے سے آلہ قتل، 30 بور پستول، سائلنسر، 5 کارتوس اور مقتول کا آئی فون برآمد کر لیا۔

ایس پی انوسٹی گیشن کے مطابق مقتول کے موبائل اکاؤنٹ میں امریکی ڈالر موجود تھے، جن کی پاکستانی کرنسی میں مالیت کروڑوں روپے بنتی ہے۔ ملزمان نے رقم ہتھیانے کے لیے شعیب خان کو بے دردی سے قتل کر کے لاش ویرانے میں دفنا دی تھی۔

ملزم آفتاب احمد ایک پیشہ ور مجرم نکلا، جس نے اپنے سگے چچا حکیم سعید احمد کے گھر ڈکیتی میں بھی ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ پولیس نے ملزم کے قبضے سے نقدی اور زیورات بھی برآمد کر لیے ہیں۔ دونوں مقدمات میں مزید تفتیش جاری ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button