اسسٹنٹ کمشنر حملہ: صوبائی حکومت کا کرم جرگہ سے ملوث افراد کی حوالگی کا مطالبہ
فائرنگ کا مقصد کوہاٹ میں ہوئے گرینڈ جرگہ، اور اس کے ساتھ ساتھ امن معاہدہ کو بھی، ناکام بنانا تھا لیکن گزشتہ روز جرگہ کامیابی سے منعقد ہوا اور اس حوالے سے فریقین نے حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
خیبر پختونخوا حکومت نے کرم امن جرگہ سے گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر سعید منان پر فائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کی نشاندہی اور ان کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر پر فائرنگ کا مقصد کوہاٹ میں ہوئے گرینڈ جرگہ، اور اس کے ساتھ ساتھ امن معاہدہ کو بھی، ناکام بنانا تھا لیکن گزشتہ روز جرگہ کامیابی سے منعقد ہوا اور اس حوالے سے فریقین نے حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ امن معاہدے کے تحت فریقین اور امن کمیٹی نے قیام امن کی ضمانت دی ہے؛ اسسٹنٹ کمشنر پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اور معاہدے کے تحت فریقین شرپسندوں کے خلاف کارروائی میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: سکیورٹی فورسز نے 23 عسکریت پسندوں کو ٹھکانے لگا دیا؛ 18 جوان بھی جاں بحق
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر سعید منان ہسپتال میں زیرعلاج ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کرم کے علاقے بوشہرہ میں اسسٹنٹ کمشنر فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوئے تھے، واقعے میں 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے جن میں سے ایک دم توڑ گیا۔
واضح رہےکہ اس سے قبل لوئر کرم میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی خیال رہے کہ یکم جنوری کو فریقین نے معاہدے پر دستخط کئے تھے جس کے تحت فریقین کو اسلحہ جمع کرانا ہو گا اور بنکرز گرانے ہوں گے۔