خیبر پختونخوا: ضلع چارسدہ کے وومن اینڈ چلڈرن ہاسپیٹل میں خاتون سرجن کی مبینہ غفلت سے مریضہ جاں بحق، آپریشن کے دوران مریضہ کے پیٹ میں بینڈیج رہ گیا جس سے مریضہ کو انفیکشن ہوا اور اس کی موت واقع ہو گئی۔
ہسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ کے مطابق آپریشن کے بعد مریضہ کے پیٹ میں انفیکشن پیدا ہوا تھا جس پر اسے پشاور کے ہسپتال ریفر کر دیا گیا۔ متاثرہ خاندان نے مذکورہ ڈاکٹر کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو تحریری طور پر درخواست دے دی۔
جاں بحق خاتون کے بھائی عاصم خان نے منگل کے روز پریس کلب میں صحافیوں کو بتایا کہ چارسدہ کے وومن اینڈ چلڈرن ہاسپیٹل رجڑ میں خاتون سرجن کی غفلت کے باعث تین بچوں کی ماں موت کے منہ میں چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان
عاصم خان نے سی ٹی سکین دکھاتے ہوئے خاتون سرجن پر الزام لگایا کہ آپریشن کے دوران خاتون ڈاکٹر فرحت ناصر سے مریضہ کے پیٹ میں بینڈیج رہ گیا تھا؛ مریضہ کے پیٹ میں بار بار درد ہو رہا تھا، سی ٹی سکین کرایا تو بینڈیج اور انفیکشن واضح ہوا: "میری بہن کی دوبارہ سرجری کی گئی اور متعلقہ ڈاکٹر نے بینڈیج نکال دیا لیکن اس کے تین دن بعد میری بہن وفات پا گئی۔”
دوسری جانب اس حوالے سے وومن اینڈ چلڈر ہاسپیٹال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر عادل خان نے خاتون کے پیٹ میں انفیکشن کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انفیکشن کے بعد مریضہ کو پشاور کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا تاہم مریضہ کی موت گال بلیڈر متاثر ہونے سے بھی ہو سکتی ہے۔
تاہم متاثرہ خاندان نے مذکورہ ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو تحریری درخواست دے رکھی ہے اور حکومت سے انصاف دلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔