تیراہ: مبینہ طور پر مارٹر گولہ گرنے سے تین افراد زخمی
زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے اور ہو سکتا ہے کہ اسے علاج معالجے کیلئے جلد از جلد پشاور کے ہسپتال منتقل کیا جائے۔ ذرائع
خیبر: وادی تیراہ کے علاقہ ملک دین خیل میں مبینہ طور پر مارٹر گولہ گرنے سے تین افراد زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا،
ذرائع کے مطابق قبیلہ ملک دین خیل دولت خیل میں نامعلوم سمت سے داغے گئے مارٹر گولہ پھٹنے سے زخمی ہونے والے تینوں افراد کی شناخت بخشش ولد پائندہ خان، جلال ولد عبدالبادشاہ، اور عبداللہ نور ولد یوسف کے ناموں سے ہوئی، اور تینوں کا تعلق قبیلہ ملک دین خیل سے بتایا جاتا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے اور ہو سکتا ہے کہ اسے علاج معالجے کیلئے جلد از جلد پشاور کے ہسپتال منتقل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: لکی مروت: 16 مغوی اہلکاروں میں سے آٹھ بحفاظت بازیاب
یاد رہے کہ اس سے قبل نومبر کے پہلے ہفتے میں وادی تیراہ ہی کے علاقہ بھوٹان شریف میں مبینہ طور پر مارٹر گولہ گرنے سے دو طلباء جاں بحق جبکہ پانچ شدید زخمی ہو گئے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق وادی تیراہ میدان برقمبر خیل میں بچے سکول سے چھٹی کے بعد گھر واپس جا رہے تھے کہ بھوٹان شریف کے مقام پر نامعلوم سمت سے مارٹر گولہ بچوں کے قریب گر کر پھٹ گیا جس سے چھ بچے شدید زخمی ہو گئے تھے۔
مقامی افراد نے بچوں کو اپنی مدد آپ کے تحت تمام زخمی بچوں کو ہسپتال منتقل کر دیا تھا تاہم زخمیوں سے عابداللہ اور اس کی بہن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں چل بسے تھے۔
دوسری جانب اہل علاقہ نے مارٹر گولہ سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بچے مارٹر گولہ گرنے سے زخمی اور جاں بحق نہیں ہوئے تھے بلکہ انہیں ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس معاملے پر ایک 60 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جس نے تمام آفریدی قبائل سے مشاورت کر کے بدامنی کے خاتمے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا تاہم متاثرہ خاندانوں کی مالی امداد کے بعد وہ کمیٹی منظرعام سے ہی غائب ہو گئی۔