جرائم

بنوں پولیس کے ہاتھوں دو بھائیوں کا قتل؛ بیزن خیل قبائل کا احتجاج، زخمی کو چھڑوانے کیلئے ہسپتال پر دھاوا

واقعہ میں ملوث ایڈیشنل ایس ایچ او ٹاؤن شپ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور دونوں مقتولین کے خلاف سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ واپس لیا جائے۔ مطالبہ

بنوں: بیزن خیل قبائل نے پولیس کے ہاتھوں دو نوجوانوں کے قتل کے خلاف بیزن خیل چوک میں پانچ گھنٹوں تک طویل احتجاج ریکارڈ کیا، اور مطالبہ کیا کہ ایڈیشنل ایس ایچ او ٹان شپ کے خلاف دہرے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور پولیس کے زیر حراست زخمی نوجوان کو ان کے حوالے کیا جائے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف عمرزئی ملک عمر حیات خان، اور سابق ایم پی ایز ملک عالمگیر خان سمیت دیگر مقررین نے کہا کہ پولیس پر حملوں کے خلاف؛ ان کے ساتھ اظہار یکجہتی، اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے بیزن خیل قبائل نے بھرپور آواز اُٹھائی، اسمبلی میں قراردادیں منظور ہوئیں لیکن اب وہی پولیس عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے خریدا گیا اسلحہ عوام پر استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں مقتولین جائیداد کی فروخت کے سلسلے میں جا رہے تھے کہ ان کا اور پولیس کا آمنا سامنا ہوا، اور پولیس نے بلا سوچے سمجھے ان پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دو بھائی موقع پر جاں بحق، جبکہ تیسرا بھائی زخمی ہو گیا جسے پولیس نئ حراست میں رکھا ہوا ہے: "اگر مقتولین کے پاس اسلحہ تھا تو نہ رُکنے پر پولیس کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ براہ راست فائرنگ کرے۔ کسی شہری کو مجرم ٹھہرانا اور مجرم سے شریف شہری بنانا یہ پولیس کیلئے کوئی مشکل کام نہیں۔
احتجاج میں چیمبر آف کامرس اور بنوں امن پاسون کے رہنماؤں کے علاوہ بنوں امن مارچ کے شرکاء بھی شامل ہوئے۔ اس موقع پر عمائدین نے فیصلہ کیا کہ خلیفہ گلنواز ہسپتال میں پولیس کی نگرانی میں زیر علاج نوجوان کو زبردستی چھڑوانے کیلئے ہسپتال کی طرف پیش قدمی کی جائے لیکن ہسپتال کے گیٹ پر تنازعہ کھڑا ہوا۔
تاہم مظاہرین جیسے ہی اندر داخل ہوئے تو پولیس ڈی ایس پی موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کئے جو ناکام ہوئے جس پر قبائل نے فیصلہ کیا کہ آج نوجوان کو اگر ان کے حوالے نہ کیا گیا تو وہ انڈس ہائی وے بلاک کر دیں گے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث ایڈیشنل ایس ایچ او ٹاؤن شپ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور دونوں مقتولین کے خلاف سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ واپس لیا جائے۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور علاقے میں خوف کی علامت بنے ہوئے تھے، ان کا کریمنل ریکارڈ بھی موجود ہے۔ بنوں حیات روڈ پر دو روز پہلے مبینہ پولیس مقابلے میں دو افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوا تھا، جبکہ فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار بھی مجروح ہو گیا تھا۔

کرک: بھتیجے نے چچا اور اس کی بیٹی کو قتل کر دیا

کرک کے علاقے گڈی خیل حکمی بانڈہ میں بھتیجے نے چچا اور اس کی بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق فائرنگ کا واقعہ گھریلو تنازعہ کی بناء پر ہوا، فائرنگ سے ایک خاتون زخمی ہو گئی۔ ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، تاہم پولیس نے اس کی گرفتاری کے لئے چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button