بنوں میں ہیڈکانسٹیبل قتل؛ پولیس کی جوابی کارروائی میں دونوں دہشت گرد مارے گئے
مقتول علی بہادر تھانہ کینٹ میں تعینات تھا اور ڈیوٹی کیلئے جا رہا تھا جب اسے نشانہ بنایا گیا۔ حملہ آور موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔ ذرائع
بنوں کے علاقے خیراکی ممہ خیل میں نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے پولیس ہیڈکانسٹیبل پر قاتلانہ حملہ کیا جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق مقتول علی بہادر تھانہ کینٹ میں تعینات تھا اور ڈیوٹی کیلئے جا رہا تھا جب اسے نشانہ بنایا گیا۔ حملہ آور موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم پولیس ان کے تعاقب تھی جبکہ جگہ جگہ ناکہ بندیاں لگا دی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: سول نافرمانی پر فیصلہ نہیں ہوا، پانچ حملے کرچکے، 17 کریں گے: علی امین گنڈاپور
تعاقب کے دوران جب مبینہ دہشت گردوں نے مندیو کے علاقے میں ایک گھر میں پناہ لی تو پولیس کی بھاری نفری نے اس مکان کا محاصرہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق گھر میں محصور دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی جس پر پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی؛ فائرنگ کا تبادلہ کافی دیر تک جاری رہا اور بالآخر دونوں مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ بعدازاں دونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ دو دسمبر کو بنوں کے سب ڈویژن وزیر میں مارٹر گولہ پھٹنے سے مدرسہ کے تین کم عمر بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔
پولیس کے مطابق یہحادثہ سب ڈویژن وزیر کے علاقے سین تنگی جانی خیل میں پیش آیا جہاں دینی مدرسے کے طلباء کھیل رہے تھے کہ اچانک مارٹر گولہ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں تین کم سن طلبہ جاں بحق ہو گئے۔