خیبر پختونخوا آپریشنز میں آٹھ؛ میانوالی تھانے پر ناکام حملے میں 4 شدت پسند مارے گئے
خیبر پختونخوا میں کی گئی کارروائیوں میں پاک فوج کے 2 جوانوں نے بھی جام شہادت نوش کیا۔ آئی ایس پی آر
خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کے دو مختلف آپریشنز میں آٹھ، اور میانوالی میں پولیس تھانے پر ناکام حملے میں چار شدت پسند مارے گئے؛ جبکہ خیبر پختونخوا میں کی گئی کارروائیوں میں پاک فوج کے 2 جوانوں نے بھی جام شہادت نوش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر پختونخوا میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن 29 نومبر سے یکم دسمبر کو کیے گئے۔ بنوں کے علاقے بکاخیل میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا گیا؛ سکیورٹی فورسز نے مؤثر کارروائی کی، اور 5 شدت پسندوں کو ہلاک کیا، اور نو زخمی ہوئے، جبکہ سپاہی افتخار حسین نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ ضلع خیبر کے علاقے شگئی میں ایک اور کارروائی کی گئی جس میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے جبکہ دو کو سکیورٹی فورسز نے گرفتار کر لیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران آپریشن کی قیادت کرنے والے کیپٹن محمد زوہیب الدین اور 29 سالہ سپاہی افتخار حسین شہید نے جامِ شہادت نوش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کرم: 11 دنوں سے باہم برسرپیکار قبائل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق
دوسری جانب پنجاب پولیس ترجمان کے مطابق کے پی سے ملحقہ تھانہ چاپری پر 20 سے زائد دہشت گردوں نے جدید اسلحے کے ساتھ اچانک حملہ کیا۔ دہشت گردوں نے تھانے کی عمارت پر راکٹ لانچرز اور دستی بموں کا استعمال کیا۔ پولیس کی بروقت جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک مارے گئے جب کہ دو پولیس اہلکار بھی معمولی زخمی ہوئے۔ حملہ ناکام ہونے پر دہشت گرد قریبی علاقے میں فرار ہو گئے جن کی تلاش میں پولیس نے سرچ آپریشن کیا تو اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں مزید 2 دہشت گرد مارے گئے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پر میانوالی پولیس کو شاباش دی اور کہا کہ پنجاب پولیس امن دشمن عناصر کے عزائم کو خاک میں ملاتی رہے گی۔