بنوں: بکاخیل میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 11 شدت پسند ہلاک
آپریشن کے دوران اتمانزئی پولیس سٹیشن کا ایک پولیس اہلکار بھی فائرنگ کی زد میں آ کر جاں بحق ہوا، جبکہ علاقے میں دو بچوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ زرائع
ضلع بنوں کے علاقہ بکاخیل میں سیکورٹی فورسز شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہیں جس میں اب تک 11 شدت پسند مارے جا چکے ہیں۔
زرائع کے مطابق آپریشن کے دوران اتمانزئی پولیس سٹیشن کا ایک پولیس اہلکار بھی فائرنگ کی زد میں آ کر جاں بحق ہوا، جبکہ علاقے میں دو بچوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
زرائع کے مطابق مروت کینال نہر روڈ سے غوڑہ بکاخیل تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ آپریشن میں ڈرون طیاروں اور ہیلی کاپٹر سے بھی کاروائی کی جا رہی ہے۔ علاقے میں اِس وقت بھی آپریشن جاری ہے، جبکہ حتمی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کے مختلف علاقوں میں آندھی، گرج چمک کے ساتھ بارش اور برفباری کا امکان
یاد رہے کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے خیبر پختوخوا کے جنوبی اضلاع، بالخصوص بنوں اور اس سے ملحقہ سابقہ ایف آر میں سیکیورٹی کی صورتحال خاصی مخدوش ہو چکی ہے۔ اِس سے قبل، 25 نومبر کو، ضلع ٹانک میں نامعلوم مسلح افراد نے گل امام چوکی کو نشانہ بنایا تھا، حملے میں پانچ پولیس اہل کاروں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔
20 نومبر کو بنوں: جانی خیل میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر مبینہ خودکش حملے میں 12 اہلکار جاں بحق، جبکہ فورسز کی جوابی کارروائی میں چھ شدت پسند بھی مارے گئے تھے۔
اِس سے ایک روز قبل جانی خیل میں ہی قبائلی مشر، ملک خودی خیل، کو نامعلوم افراد نے اہلخانہ سمیت قتل کر دیا تھا، جبکہ اسی روز سات پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا گیا تھا جنہیں اگلے روز بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا تھا۔