کرم لوئر: مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کا حملہ، 39 افراد جاں بحق، 28 زخمی
طوری بنگش قبائل کے مسافروں سے بھری 200 گاڑیاں جب لوئر کرم کے علاقے مندوری، چار خیل اور اوچت کے علاقے میں پہنچیں تو وہاں پر تاک میں بیٹھے مسلح افراد نے ان پر حملہ کر دیا۔ پولیس زرائع
ضلع کرم لوئر: پشاور سے پاراچنار جانے والی مسافر گاڑیوں کی کانوائے پر مندوری، ڈاڈ کمر اور چار خیل میں مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں سات خواتین سمیت 39 افراد افراد جاں بحق جبکہ 28 زخمی ہو گئے۔
پولیس زرائع کے مطابق پاراچنار سے پشاور، اور پشاور سے پاراچنار کانوائے کی صورت میں جانے والی طوری بنگش قبائل کے مسافروں سے بھری 200 گاڑیاں جب لوئر کرم کے علاقے مندوری، چار خیل اور اوچت کے علاقے میں پہنچیں تو وہاں پر تاک میں بیٹھے مسلح افراد نے ان پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں اب تک 39 افراد جاں بحق، جبکہ 28 زخمی ہو چکے ہیں۔
زرائع نے بتایا کہ جاں بحق افراد میں ایک نو سالہ بچی سمیت سات خواتین بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے دو خواتین سمیت 12 زخمیوں کو سی ایم ایچ ٹل، جبکہ 16 زخمی تحصیل ہسپتال علیزئی لائے گئے ہیں۔
یہ پڑھیں: 23 نومبر سے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں انٹرنیٹ و فون سروس معطل ہو سکتی ہے۔ زرائع
اس حوالے سے طوری بنگش قبائل کے رہنماء جلال بنگش، علامہ تجمل حسین کا کہنا تھا کہ اب بھی علاقے میں درجنوں کی تعداد میں مسافر پھنسے ہوئے ہیں؛ فورسز فوری طور پر کاروائی کر کے ان کو محفوظ طریقے سے علاقے سے نکالیں اور زخمیوں کی جان بچانے کے لیے بھی فوری اقدامات کیے جائیں قبائلی۔
انہوں نے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے حکومت سے آمدورفت کے راستے محفوظ بنانے کی التجا کر رہے ہیں؛ ایک لاکھ سے زائد افراد نے دو ہفتے قبل پارا چنار سے پشاور اسلام آباد کے لیے احتجاج کے طور پر امن واک کیا جس کے بعد کانوائیاں شروع کی گئیں تاہم آمدورفت کے راستے محفوظ بنانے کے لیے موثر اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے اس طرح کے ناخوشگوار اور افسوسناک واقعات پیش آ رہے ہیں۔