بنوں: جانی خیل میں قبائلی ملک سمیت 4 افراد قتل، 7 پولیس اہلکار اغوا
واقعہ سین تنگہ ویکی نامی علاقے میں پیش آیا جہاں ملک خودی خیل کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، روچہ چیک پوسٹ سے 7 اہلکار اغوا کر لئے گئے۔ زرائع
خیبر پختونخوا باالخصوص ملحقہ ضم اضلاع میں سیکیورٹی کی صورتحال مخدوش سےمخدوش تر ہوتی جا رہی ہے جہاں آج ایک بار پھر ایک قبائلی رہنماء کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
زرائع کے مطابق جانی خیل میں قبائلی ملک خودی خیل کو نامعلوم افراد نے اہلخانہ سمیت قتل کر دیا ہے۔ زرائع کا کہنا تھا کہ واقعہ سین تنگہ ویکی نامی علاقے میں پیش آیا جہاں ملک خودی خیل کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ملک خودی خیل، عجب خان، اجمل اور ایک خاتون موقع پر جاں بحق، جبکہ خاتون سمیت چار افراد زخمی بھی ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: ضم اضلاع میں خواتین وکلاء کی عدم موجودگی سے خواتین کو انصاف کے حصول میں مشکلات کا سامنا
وقوعہ کے بعد مقامی لوگوں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا۔ پولیس کی جانب سے تاحال کسی قسم کی کارروائی کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
دوسری جانب ضلع بنوں سے 7 پولیس اہلکاروں کو اغواء کر لیا گیا ہے۔
ضلعی پولیس افسر ضیا الدین کا کہنا تھا کہ احمد زئی سب ڈویژن سے 7 پولیس اہلکاروں کو اغواء کیا گیا ہے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے روچہ چیک پوسٹ پر قبضہ کر کے پولیس اہلکاروں کو اغواء کیا جن کی بازیابی کیلئے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
خیقل رہے کہ حالیہ کچھ عرصہ سے ضم اضلاع میں امن و امان کی صورتحال خاصی مخدوش ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز بھی وادی تیراہ کے علاقے میدان میں عسکریت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ عسکریت پسند مار گئے اور کئی زخمی ہو گئے تھے، جبکہ آٹھ اہلکار بھی جاں بحق ہوئے تھے۔