وادی تیراہ: فائرنگ کے تبادلے میں 8 عسکریت پسند مارے گئے، 8 اہلکار جاں بحق
زرائع کے مطابق وادی تیراہ میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ آج دن 11 بجے سے تاحال جاری ہے۔
ضلع خیبر: وادی تیراہ کے علاقے میدان میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے سینئر کمانڈر سمیت آٹھ عسکریت پسند مارے گئے جبکہ آٹھ اہلکاروں نے بھی جامِ شہادت نوش کیا۔
سکیورٹی فورسز زرائع کے مطابق شہید اہلکاروں میں نائیک سید افضل مہمند، لانس نائیک نظار، لانس نائیک (ایس آئی جی) راحت سواتی، لانس نائیک داؤد اورکزئی، سپاہی ارشد یوسفزئی، سپاہی مشاہد اورکزئی، سپاہی زبیر دیروی، اور باجوڑ سے تعلق رکھنے والے سپاہی نیاز شامل ہیں۔ تاہم آئی ایس پی آر کی جانب سے تاحال اِن اموات کی تصدیق نہیں کی گئی۔
زرائع کے مطابق وادی تیراہ میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ آج دن 11 بجے سے تاحال جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں الجہاد الجہاد کے نعرے لگ گئے
عسکریت پسند اپنے زخمی ساتھیوں، اور لاشوں کو اپنے ساتھ لے گئے۔ دوسری جانب عسکریت پسند باغ بازار کے قریب گھروں پر قبضہ کر کے سیکورٹی فورسز کے کیمپ اور پولیس تھانہ پر مسلسل فائرنگ کر رہے ہیں۔
دونوں اطراف بھاری ہتھیاروں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ تیراہ کے باغ بازار پر ماٹر گولہ گرنے سے 7 دکانیں جل کر خاکستر ہو گئیں۔
اس سے قبل، 13 نومبر کو، ملاگوری، خیبر، سے تعلق رکھنے والا زرشاد ولد خیال کمال بھوٹان شریف پوسٹ میں تعینات سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کیلئے پانی لے جا رہا تھا جب باڑہ کے علاقے بر قمبر خیل خواجل خیل میں نامعلوم افراد نے اسے فائرنگ کر کے قتل، اور اس کے ٹینکر کو نذرآتش کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند مہینوں سے خیبر بالخصوص وادی تیراہ میں امن و امان کیی صورتحال مخدوش ہو گئی ہے اور عسکریت پسندوں کی جانب سے وقتاً فوقتاً سیکورٹی فورسز اور پولیس پر حملے کئے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل، چھ نومبر کو، بھوٹان شریف میں ہی ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں طالب علم عابداللہ اور اس کی بہن جاں بحق، جبکہ چار طلبہ زخمی ہو گئے تھے۔ اگرچہ زرائع کا کہنا تھا کہ برقمبر خیل، میدان، میں بچے سکول سے گھر واپس جا رہے تھے کہ بھوٹان شریف کے مقام پر نامعلوم سمت سے مارٹر گولہ بچوں کے قریب گر کر پھٹ گیا، تاہم مقامی لوگ اسے ڈرون حملہ قرار دے رہے تھے۔
یہ بھی یاد رہے کہ مذکورہ واقعہ کے خلاف تیراہ کے قبائل نے ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا تھا جس میں دیگر آفریدی قبائل سے مشاورت کیلئے ایک 60 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔ مذکورہ کمیٹی دہشت گردی اور بدامنی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے تمام آفریدی قبائل سے مشاورت کرے گی۔