لوئر دیر، 8 سالہ بچی عائشہ کے قتل کیس کے حوالے سے انکشافات
زاہد جان
ضلع لوئر دیر میں قتل ہونیوالی بچی 8 سالہ عائشہ کے قتل کی ایف ائی ار درج کر لی گئی۔ عائشہ کے والد سرتاج نے ایف آئی آر میں جنسی زیادتی کے بعد جسمانی تشدد سے بچی کی موت واقع ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ ایف آئی آر میں وقوعہ سے متعلق تین افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے جس میں مدرسے و یتیم خانے دار العمر کے مہتمم مولانا ضیاء الحق حیدری اور انکے بیٹے ابوبکر ولد ضیاء الحق کے علاوہ ثناء اللہ ولد مفتاح الدین کے نام شامل ہیں۔ ٹرائبل نیوز نیٹ ورک پر خبر نشر ہونے کے بعد مدرسہ ویتیم خانہ دارالعمر کے مہتمم ضیاء الحق کوگرفتار کر لیا گیا تھا جو کہ پولیس کی تحویل میں ہے۔
لوئر دیر پولیس کے ترجمان نے ٹی این این کو بتایا کہ عائشہ بچی کے والد سرتاج کے ایف آئی ار کی روشنی میں لوئر دیر پولیس نے مہتمم ضیا الحق حیدری ولد احسان الحق، انکے بیٹے ابوبکر والد ضیاالحق حیدری اور ثناء اللہ ولد مفتاح الدین و دیگر افراد کو بھی گرفتار کرلیا ہے جن سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
اس حوالے سے یتیم خانے کے مہتمم مولانا ضیاء الحق حیدری نے بتایا کہ ایک کمرے میں بہت ساری رضائیاں پڑی تھی۔جو عائشہ کے اوپر گرگئی جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوئی۔ مولانا ضیاء الحق حیدری نے مزید بتایا کہ میرے مدرسے و یتیم خانے دارالعمر میں ایسی سینکڑوں بچیاں زیر کفالت اور زیر تعلیم ہیں۔ عائشہ کی موت حادثاتی ہے اور میرے مدرسے ویتیم خانے کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔