سستی گاڑی کا جھانسہ دے کر خیبرپختونخوا کے دو نوجوان اغوا
لوئر دیر اور باجوڑ سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کو سستی گاڑی کا جھانسہ دے کر کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا۔
لوئر دیر پولیس نے بھی واقعہ کی تصدیق کردی۔ اس سلسلے میں باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کوٹو حاجی اباد دیرلویر سے تعلق رکھنے والے حاجی حمید عرف حاجیانوں نے سوشل میڈیا پر گاڑیوں کی تصاویر دیکھی اور پھر ساتھی سمیت گاڑی خرید نے کیلئے پنجاب گئے۔
کچے کے ڈاکوؤں نے مغویوں کو لوکیشن سینڈ کی جب دونوں نوجوان وہاں پر پہنچ گئے تو دونوں ساتھیوں کو کچے کے ڈاکوؤں نے اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنا کر اغواء کرلیا اور نامعلوم مقام منتقل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں مغویوں کے اہل خانہ سے پانچ کروڑ روپے تاوان کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جارہا ہے جبکہ مغویوں کے ورثاء نے مغویوں کی بحفاظت بازیابی کیلئے حکومت سے سنجیدہ اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔ مغویوں کے بچے اور خاندان غم سے نڈھال ہیں اور وہ مغویوں کی رہائی کے منتظر ہے جبکہ کچے کی ڈاکوؤں کی جانب سے کروڑوں روپے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جو انکے بس سے باہر ہے۔
ادھر ڈی پی او دیرلویر ضیاء الدین احمد نے دو نوجوانوں کے اغواء کی تصدیق کی ہے کہ دونوں نوجوان دیرلویر سے ملتان پنجاب گئے تھے۔ ان ورثاء کے مطابق وہاں سے لاپتہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ واقعہ پنچاب میں پیش ایا ہے اور دیرلویر پولیس اس میں کچھ نہیں کرسکتی۔