پشاور میں خواجہ سرا قتل
حسام الدین
پشاور میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک خواجہ سراجاں بحق جبکہ راہگیر سمیت تین زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کوطبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دو روز قبل بھی اقبال پلازہ میں فائرنگ سے کالجی نامی خواجہ سرا زخمی ہوئی تھی۔ پولیس کے مطابق فائرنگ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ،فرار ملزمان کی کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق بدھ کو دلازاک روڈ پرواقع خواجہ سرا کے رہائشی اقبال پلازے میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے عمر نواب عرف عاصمہ شاہ جاں بحق ہو گئی جبکہ مقصود عرف گرمہ اور عرفان عرف بجلی زخمی ہیں۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک راہگیر ابرار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
اے ایس پی فقیر آباد محمد علیم نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئی۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ اے ایس پی نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے زریعے ملزمان کا سراغ لگا یا جا رہا ہے۔
خیبرپختونخوا ٹرانسجنڈر تنظیم کی صدر آرزو نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ خواجہ سراوں پر فائرنگ کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، آخریہ ظلم کب ختم ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے کے مختلف علاقوں بالخصوص پشاور میں خواجہ سراوں پر فائرنگ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اب تک کئی خواجہ سرا جان بازی ہار چکے ہیں۔ تنظیم کی صدر نے بتایا کہ انسانی حقوق کے کارکنان خواجہ سراوں پر ہونے والے جنسی اور جسمانی تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور ہم حکومت سے ان کو تحفظ فراہم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی آپریشن نے وعدہ کیا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ملزمان کو جلد گرفتار کر دیا جائے گا۔
ٹرانسجنڈر تنظیم کی رہنما فرزانہ نے بتایا کہ 2015 سے 2024 تک 127 خواجہ سراوں کو قتل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال 2023 میں 8 خواجہ سراوں کو قتل کیا گیا جبکہ رواں سال اب تک 4 خواجہ سراقتل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2015 سے اب تک قتل ، اقدام قتل اورجنسی تشدد کے 3 ہزار سے زائد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں تاہم ان تمام واقعات میں کسی بھی ملوث ملزم کو سزا نہیں ملی۔