جرائم

پشاور: 6 سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزمان گرفتار

پشاور میں تھانہ خزانہ کی پولیس نے تین روز قبل مبینہ جنسی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 6 سالہ بچی عائشہ کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا۔

واضح رہے کہ 29 اگست کو خزانہ کے علاقہ شاہ عالم، خزانہ کیمپ سے 6 سالہ بچی عائشہ لاپتہ ہوئی تھی جس کی اگلے روز گھر سے کچھ ہی فاصلے پر پھانسی شدہ لاش برآمد ہوئی تھی۔ واقعہ کے بابت عائشہ کے چچا صابر کی مدعیت میں تھانہ خزانہ میں بچی کی گمشدگی کا مقدمہ درج کر دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق سی سی پی او پشاور سید اشفاق انور نے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی تھی جنہوں نے جدید خطوط پر تفتیش کرتے ہوئے علاقہ کی جیو ٹیگنگ، جیو فینسنگ، پروفائیلنگ کرکے تفتیش کے دوران علاقہ کے مشتبہ اور مشکوک افراد کے ساتھ ساتھ ان کے رشتہ داروں کو بھی شامل تفتیش کرتے ہوئے ان کے بیانات قلمبند کئے تھے۔

خصوصی ٹیم نے جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کرتے ہوئے شامل تفتیش رشتہ داروں کے بیانات میں تضاد کو بنیاد بناتے ہوئے 3 روز ميں نہ صرف اندھے قتل کاسراغ لگا لیا بلکہ درندہ صفت ملزمان کامران اور امان اللہ کو بھی حراست میں لیا گیا۔

ملزمان اور مقتولہ بچی سے ڈی این اے سمپل حاصل کرکے کراس میچ کے لیے بھجوائے گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان ميں سے ایک ملزم کامران مقتولہ کا قریبی رشتہ دار ہے۔ دوران تفتش ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے دوسرے ساتھی کہ ہمراہ راستے سے بچی عائشہ کو بہانے سے لے جاکر دونوں نے اس کے ساتھ زیادتی کرکے پھر اس کو اسی کے دوپٹے سے پھانسی دے کر قتل کر دیا تھا۔

گرفتار دونوں ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے جن سے دوران تفتیش مذید اہم انکشافات کی توقع کی جاسکتی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button