جرائم

شرارت کرنے پر آٹھ سالہ افغان بچے کو گلہ کاٹ کر قتل کردیا گیا

باسط گیلانی

خیبر پختونخوا کے ضلع کرک کے علاقے سرٹ خیل میں آٹھ سالہ افغان پناہ گزین بچے کو شرارت کرنے پر گلہ کاٹ کر قتل کر دیا گیا۔

کرک پولیس ترجمان شوکت خان کے مطابق 28 اگست کو تھانہ سٹی حدود سرٹ خیل میں کھیتوں میں بچے کی لاش ملنے کی اطلاع پر ریسکیو 1122 اور پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئی جہاں آٹھ سالہ کم عمر افغان بچے واجد کو تیز دھار آلے سے گردن کاٹ کر قتل کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ پولیس نے متقول بچے کے قریبی رشتہ دار کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کرلیا تھا۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او کرک سجاد احمد نے فوری طور پر بذات خود جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تفتیشی افسران کو باریک بینی سے تحقیقات کرنے کے ہدایات جاری کی۔

اس حوالے سے ڈی پی او سجاد احمد نے بتایا کہ سپیشل ٹیم نے زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے کیس کے ہر ایک پہلو پر تفتیش کی اور پولیس کو مشکوک نظر آنے والے افراد کو شامل تفتیش کیا گیا۔ پولیس کو تفتیش کے دوران ہی اس لزرہ خیر قتل کے اصل اور مرکزی ملزم یونس نواز ولد حقنواز سکنہ سرٹ خیل کا سراغ ملا جس کو پولیس نے حراست میں لے کر تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا۔

ملزم نے پولیس کو کم عمر لڑکے کے قتل کے سارے راز اور وجوہات اگل دیے اور ملزم نے اپنے مجرم ساتھی سبز علی خان ولد نورز علی خان سکنہ حکیم خیل سرٹ خیل کا نام بھی اگل دیا جس کو فوری گرفتار کر لیا گیا جبکہ پولیس نے مرکزی ملزم کی نشاندہی پر قتل میں استعمال ہونے والے تیز دھار آلہ چھری اور ملزمان کے خون آلود کپڑے بھی برآمد کئے۔

ڈی پی او کرک نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق مقتول لڑکے کیساتھ کوئی جنسی زیادتی نہیں ہوئی تاہم ملزم یونس نواز نے اعتراف جرم کرتے وقت بتایا کہ مقتول بچہ شرارتی تھا اور ان کے خاندان کے بچوں کے ساتھ لڑائی جھگڑے کرتا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے بچے کو کھیتوں میں لے جاکر چھری سے ذبح کیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کرنے کے بعد عدالت نے ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button