بٹگرام واقعہ: پولیس نے چیئرلفٹ کے مالک کو گرفتار کر لیا
بنی جان اورکزئی
خیبر پختونخوا کے ضلع بٹگرام کے تحصیل الائی میں گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ کے بعد پولیس نے چیئرلفٹ کے مالک اور آپریٹر کو گرفتار کر لیا۔
ڈی آئی جی ہزارہ ڈویژن طاہر ایوب کے مطابق گزشتہ روز بٹگرام میں چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹنے کے باعث ڈولی لفٹ ہوا میں معلق ہوئی تھی جس کے بعد چیئرلفٹ کے مالک گلزرین اور آپریٹر اعجاز کے خلاف تھانہ الائی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں کوتاہی برتنے کے 5 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
اس سے قبل تھانہ الائی کے پولیس نے واقعہ کے بعد ضلع بھر میں تمام چیئرلفٹ کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔
الائی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس محمد نذیر نے ٹی این این کو بتایا کہ پولیس نے ایک ماہ قبل تمام چیئرلفٹ مالکان کو نوٹسز جاری کئے تھے جس میں انہیں چیئرلفٹ این او سی، فٹنس اور دیگر کوائف مقامی پولیس سٹیشن میں جمع کرانے کے احکامات کئے گئے تھے۔
انہوں بتایا تھا کہ واقعہ کا شکار ہونے والے چیئرلفٹ کے مالک گلزرین نے تاحال پولیس کی جانب سے دئے گئے نوٹس کا جواب نہیں دیا تھا جس پر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی۔
نذیر خان نے بتایا کہ وہ چیئرلفٹ کو مستقل طور پر بند نہیں کرسکتے کیونکہ ان علاقوں میں چیئرلفٹ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کا واحد ذریعہ ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ تمام تر حفاظتی تدابیر اختیار کر کے اور اس کو این او سی جاری کرنے کے بعد مذکورہ چیئرلفٹس کو بحال کرے گی۔
والدین کیا کہتے ہیں؟
چیئرلفٹ میں پھنسنے والے ایک طلب علم کے چچا سید فہیم جلالی کا کہنا تھا کہ جب صبح ساڑھے 7 بجے ہمیں اطلاع ملی کہ بچے چیئرلفٹ میں پھنس چکے ہیں، اس وقت سے لیکر رات بارہ بجے تک ہم انتہائی کرب سے گرزے، والدین اپنے پیاروں کو بے بسی سے دیکھتے رہیں لیکن جب آپریشن کامیاب ہوا اور بچے گھر لوٹ آئے تو ہمیں تسلی ہوئی۔
انہوں نے آپریشن میں حصہ لینے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں سڑکوں کا نظام بہتر بنایا جائے تاکہ دوبارہ ایسا واقعہ پیش نہ آئے۔
چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کون تھے؟
مقامی افراد سے بات چیت کرتے ہوئے پتہ چلا کہ چیئرلفٹ میں پھنسے آٹھ افرد میں سات طلبہ جبکہ ایک دکاندار گلفراز تھا۔ چیئرلفٹ میں سوار طلبہ معمول کے مطابق چنگڑائی گاؤں سے بٹنگی میں واقع سکول جا رہے تھے کہ واقعہ کا شکار ہوگئے۔
انہوں نے بتایا گفلراز ایک دکاندار ہے تاہم زیادہ تر میڈیا نے انہیں استاد کے طور پر متعارف کیا ہے جبکہ انہوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے چیئرلفٹ میں پھنسے طلبہ کو حوصلہ دیا اور میڈیا کو لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ کرتے رہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ رور منگل کو ضلع بٹگرام کے تحصل الائی میں کیبل ٹونٹے کے باعث چیئرلفٹ ہوا میں معلق ہوئی تھی جس میں 8 افراد پھنس گئے تھے جنہیں 14 گھنٹے کی طویل ریسکیو آپریشن کے بعد پاک آرمی، ریسکیو 1122 اور مقامی افراد کی مدد سے بحفاظت بچا لیا گیا تھا۔