مردان میڈیکل کمپلیکس سے اغوا کیا گیا نومولود بچہ بازیاب
عبدالستار
مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال سے اغوا کیا گیا نومولود بچہ پولیس نے بازیاب کرالیا۔ پولیس نے ایک خاتون سمیت دوملزمان کو گرفتار بھی کرلیا۔
پولیس تھانہ شیخ ملتون کو فضل رحمان ولد فضل محمود سکنہ گل باغ مردان نے رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا کہ اس کی بیوی مسماۃ شکیلہ مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے گائنی وارڈ میں داخل تھی۔ نارمل ڈیلیوری سے ان کے ہاں بچہ پیدا ہوا لیکن بلڈپریشر زیادہ ہونے کی وجہ سے زچہ کی حالت ٹھیک نہیں تھی تو سٹاف نرس نے بچے کو صاف کرکے اس کے ساتھ تیمار داری کے لئے موجود ساس مسماۃ نوحا بی بی کو دے دیا۔
جب وہ بچہ ڈیلیوری روم سے باہر لے کر آئی تو نامعلوم خاتون نے ان سے کہا کہ اس بچے کو میرے پاس رکھو اور جا کر اپنی بہو کا خیال رکھو۔ تھوڑی دیر بعد جب وہ واپس آئی تو وہ خاتون بچے سمیت غائب تھی پورے ہسپتال میں اسے تلاش کیا لیکن وہ نہ مل سکی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ اس نامعلوم خاتون نے بچے کو اغوا کیا ہے۔
پولیس تھانہ شیخ ملتون کے عملے نے بچے کی اغوا کی رپورٹ درج کردی اور ہسپتال کے کیمروں کی سی سی فوٹیج لے کرتفتیش شروع کردی۔۔
اے ایس پی ریشم جہانگیر کے مطابق ایم ایم سی ہسپتال کے گائنی یونٹ سے دن دیہاڑے نومولود بچے کی اغوائیگی کا کیس پولیس کے لئے چیلنج تھا۔ ڈی پی او نجیب الرحمان بھگوی نے اے ایس پی شیخ ملتون سرکل ریشم جہانگیر اور ایس ایس ایچ او شیخ ملتون بخت زادہ خان معہ دیگر پولیس افسران پر خصوصی ٹیم تشکیل دے کر بچے کی بحفاظت بازیابی اورملزمان کی گرفتاری کا ٹارگٹ سونپ دیا تھا۔
اے ایس پی کی نگرانی میں رات گئے نومولود اغوا شدہ بچے کو تحصیل رستم کے علاقے چارگلی سے برآمد کرکے خاتون سمیت دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمہ خاتون کے ہاں اولاد نہیں تھی جس کی وجہ سے انہوں نے بچے کو اغوا کیا اور ساتھ لے گئی۔
اے ایس پی شیخ ملتون نے نومولود بچے کو اُس کی ماں اور دادی کے حوالے کیا۔ بچے کی اغوائیگی کے حوالے سے مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے ترجمان نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوا کہ بچے کی اغوا میں ہسپتال عملے کی کوئی غفلت نہیں تھی جبکہ ورثاء میں سے بچے کی دادی خود بچے کو مغوی خاتون کو دے کر ڈیلیوری روم میں واپس گئی تھی اور واپسی پر خاتون نے غائب ہوکر بچے کو اغوا کرلیا تھا۔