جرائم

سابق آئی جی پولیس صلاح الدین محسود کے بھائی حبیب محسود کو اغواء کے بعد قتل کردیا گیا

 

غلام اکبر مروت
سابق آئی جی پولیس صلاح الدین محسود کے بھائی حبیب خان محسود کو گن مین سمیت قتل کردیا گیا ہے۔ انہیں ٹانک شہر سے اپنے گاؤں گرہ پتھر جاتے ہوئے نامعلوم مسلح افراد نے اغواء کیا تھا۔

انہیں اغواء کرتے وقت نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ بھی کی جس سے ان کا ایک گن مین شدید زخمی ہوا۔ انہیں سکیورٹی کے لیے فرنٹیئر کانسٹیبلری سے سپاہی فراہم کیا گیا تھا۔

ٹانک پولیس کے ترجمان محمد یونس نے ٹی این این کو بتایا کہ ایف سی اہلکار عمل جان محسود سابق ناظم کی حبیب خان محسود کی سیکیورٹی پر مامور تھا۔ جیسے ہی مقامی پولیس کو واقعہ کی اطلاع ملی کہ حبیب خان محسود کو مسلح افراد نے اغواء کرلیا ہے تو پولیس حکام نے فوری طور پر ناکہ بندیاں کرکے اغواء کاروں کا راستہ روکنے اور تلاش کی کوششیں شروع کردیں۔

اغواء کاروں نے ہر طرف سے ناکہ بندیوں کے بعد جنوبی وزیرستان کی طرف جانے والی سڑک پر منزئی کے قریب فائرنگ کرکے حبیب خان محسود کو قتل کردیا ہے۔ نامعلوم افراد واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

سابق آئی جی صلاح الدین کے بھائی کی لاش کو پولیس نے تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔

دریں اثناء حبیب خان محسود کی سیکیورٹی پر مامور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے سپاہی عمل جان محسود کو تشویشناک حالت میں ٹانک سے ڈیرہ اسماعیل خان ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

اسی دوران ٹانک میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس وین پر بھی فائرنگ کردی۔ پولیس وین جنوبی وزیرستان روڈ پر کسٹم پمپ کے قریب معمول کی گشت پر تھی۔ پولیس حکام کے مطابق پولیس موبائل وین میں ایس ایچ او تھانہ گومل اصغر وزیر بھی سوار تھے۔
فائرنگ سے ایس ایچ او سمیت دیگر پولیس اہلکار محفوظ رہے تاہم گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔ پولیس کی جوابی کاروائی سے حملہ آور فرار ہوگئے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button