باجوڑ، باڑہ، حیات آباد، جمرود دھماکوں کے ملزمان گرفتار، تمام واقعات میں ٹی ٹی پی ملوث
سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا نے باجوڑ، باڑہ ، حیات آباد اور جمرود دھماکوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی سہیل خالد کہتے ہیں کہ حالیہ 4 دھماکوں میں کالعدم ٹی ٹی پی ملوث ہے جبکہ باجوڑ دھماکہ داعش اور ٹی ٹی پی نے مل کرکیا ہے۔
پشاور میں میڈیا بریفنگ کے دوران سہیل خالد نے بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان نے علی مسجد جمرود دھماکے سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا ، لیکن ہمیں دھماکے سے پہلے ٹی ٹی پی کے ذرائع سے حملے کی پیشگی اطلاعات ملی تھیں، حملے کے بعد جائے وقوعہ سے ابوزر نامی سہولت کار کو گرفتار کیا گیا۔ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ ایوب شاہ شاہ کس ضلع خیبرکا رہائشی ہے جو اب ننگرہار افغانستان میں مقیم ہے۔ تفتیش کے مطابق حملہ آور کا نام انصار تھا جن کا تعلق افغانستان سے تھا۔ حملہ آور5 روز قبل قانونی طریقے سے پاکستان آیا تھا اور ان کا ٹارگٹ پولیس یا ایف سی کے قافلے کو نشانہ بنانا تھا۔
ڈی آئی جی سہیل خالد نے بتایا کہ باجوڑ دھماکہ داعش اور ٹی ٹی پی نے ملکر کیا جبکہ باقی دھماکوں میں بھی ٹی ٹی پی ملوث ہے۔ سہیل خالد نے بتایا کہ باجوڑ ، حیات آباد اور باڑہ دھماکوں میں ملوث بیشتر ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔