جرائم

مہمند میں 12 سالہ بچہ تشدد کے بعد قتل، لاش حجرے سے برآمد

سعید بادشاہ مہمند

خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں مبینہ طور پر چھریوں کے وار سے قتل ہونے والے 12 سالہ بچے کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔

ڈی پی او مہمند کے مطابق گزشتہ روز ضلع مہمند کے تحصیل صافی کے علاقے قندارو منصور کور میں 12 سالہ زوہیب کی چھریوں کے وار سے قتل کی گئی لاش برآمد ہوئی ہے جس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش تھی کہ نامعلوم ملزمان نے بچے کو قتل کرنے کے بعد ان کا گردہ نکال لیا ہے تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچے کے گردے موجود ہیں اور بچے کے ساتھ جنسی تشدد کے شواہد نہیں ملے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے آلہ قتل گھریلو استعمال کی چھری برآمد ہوئی ہے جبکہ بچے کی دادی کے مطابق زوہیب کی لاش قریبی حجرے سے ملی ہے۔

ادھر تحصیل صافی تھانہ لکڑو کے ایس ایچ او سردار حسین نے بتایا کہ واقعہ کی ایف آئی آر نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کی گئی ہے اور اس سلسلے میں پولیس نے خاندان اور پڑوسیوں سے بھی تفتیش شروع کر دی ہے۔

دوسری جانب مہمند سیاسی اتحاد اور مقامی عمائدین نے واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پشاور باجوڑ شاہراہ ہر قسم آمدو رفت کے لیے بند کر دیا تھا۔

گزشتہ روز ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں مظاہرین نے واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مہمند ویلفئیر آرگنائزیشن کے صدر میر افضل مہمند نے واقعے کے بارے میں ٹی این این کو بتایا کہ فاٹا انضمام سے پہلے اور بعد میں تحصیل صافی، خلیمزئی اور پنڈیالئی میں بچوں کی اندھے قتل کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جس کے سرے تنازعات، رشتہ داروں، پڑوسیوں کی عداوت اور رنجشوں سے ملتے ہیں۔

ان کے مطابق اس طرح کے واقعات سے نئی تنازعات جنم لیتے ہیں اور مزید خون خرابہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے جبکہ اس طرح کے واقعات میں فریقین آسان ہدف کے طور پر بچوں کو نشانہ بناتے ہیں جو کہ قبائلی رسم و رواج کے خلاف ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button