جرائم

کرم فسادات: جرگے نے دو اہم مقامات پر جنگ بندی کردی

 

علی افضل 

ضلع کرم میں قبائل کے مابین سات روز سے جاری جھڑپوں میں مزید دو افراد جاں بحق اور پندرہ زخمی ہوگئے۔ ڈی سی کوہاٹ کی زیر نگرانی امن جرگہ کے ممبران فورسز کے ہمراہ فریقین سے مذاکرات کے بعد دو اہم مقامات پر جنگ بندی کردی اور متحارب قبائل کے مورچوں کو خالی کرکے ان میں فورسز تعینات کردیئے گئے ہیں۔

ضلع کرم میں سات روز سے جاری جھڑپوں میں مزید دو افراد جاں بحق اورپندرہ زخمی ہوگئے۔ جھڑپوں میں اب تک 13 افراد جان بحق 92 زخمی ہوئے ہیں۔ لڑائی میں قبائل نے ایک دوسرے کے خلاف بھاری اور خود کار ہتھیاروں کا آزادانہ طور پر استعمال کیا جس کے باعث قریبی دیہاتوں سے لوگ نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔

لڑائی کے باعث علاقے میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوگئی ہے علاقے میں آمد و رفت کے راستے ، بازار، تعلیمی ادارے بند رہے اور انٹرنیٹ سروس بھی ابھی تک معطل ہے۔

ڈی ایم ایس ڈاکٹر قیصر عباس بنگش نے بتایا کہ سات روزہ جھڑپوں میں اب تک 13 افراد جان بحق 92 زخمی ہوگئے ہیں جن میں ذیادہ تر کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔

دریں اثنا کمشنر کوہاٹ ڈاکٹر عظمت اللہ کی زیر نگرانی امن جرگہ نے گذشتہ روز صدہ میں اہل سنت عمائدین سے مزاکرات کے بعد پاراچنار میں اہل تشیع عمائدین کے ساتھ کامیاب مزاکرات کئے۔ جرگہ رہنما سیٹھ گوہر  بنگش نے کہا کہ ہم امن کا پیغام لیکر آئے ہیں اور انشا اللہ امن قائم کرکے ہی جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی میں قیمتی جانوں کی ضیاع پر افسوس ہے اور یہاں کے لوگ شدید مشکلات سے دو چار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب پشتون ہیں اور اپنے پشتون بھائیوں سے بھی پشتون روایات کو برقرار رکھنے کی امید کی جاتی ہے۔

ڈپٹی کمشنر ضلع کرم سیف السلام شاہ نے بتایا کہ کامیاب مزاکرات کے بعد پانچ مختلف مقامات پر جرگہ ممبران قبائلی عمائدین فورسز کے ہمراہ جنگ بندی کیلئے علاقے میں پہنچ گئے ہیں اورمکمل جنگ بندی کیلئے کوششیں جاری ہیں اور بیشتر مورچوں پر فورسز کی ڈیپلائمنٹ کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پیواڑ، تری مینگل اور گیدو جبکہ دانش خیل اور خار کلی میں جرگے کی مدد سے جنگ بندی ہوچکی ہیں جبکہ پاڑہ چمکنی،کرمان، مقبل اور کنج علیزئی میں ابھی بھی جنگ جاری ہے اور  وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ شروع ہے۔

وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز ساجد طوری نے کہا کہ جی او سی نائن ڈویژن ، ڈی آئی جی کوہاٹ اور کمشنر کوہاٹ بھی پاراچنار میں موجود ہیں اور انشا اللہ جلد امن قائم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کرم کے امن کو خراب کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور ضلع کرم کے تمام قبائل امن کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کی بہتر مستقبل کیلئے امن ناگزیر ہے جلد گرینڈ جرگہ تشکیل دیکر تمام تصفیہ طلب مسائل محرم سے قبل حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

یاد رہے ضلع کرم کے علاقے بوشہرہ اور ڈنڈر میں جائیداد کے تنازعے پر سات روز قبل جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد مختلف علاقوں تک جھڑپیں پھیل گئیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button