مردان میں توہین رسالت کا الزام ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت کا حکم
عبدالستار
مردان کے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے توہین رسالت کے مشہور مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔ ملزم کو دو الگ الگ دفعات کے تحت پانچ پانچ سال قید کی سزا بھی سنائی گئی۔
استغاثہ کے مطابق 13 فروری 2017 کو مردان کے شہری علاقہ گلی باغ میں 36 سالہ عرفان ولد گل بھادر نے مسجد جاکر لاوڈ سپیکر کے ذریعے نبوت کا دعوی کیا تھا جس پر لوگوں نے مشتعل ہوکر اسے پکڑنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ موقع سے فرار ہوگیا تھا تاہم دو دن بعد پولیس نے اسے گرفتار کرکے اس کے خلاف توہین رسالت کے جرم سمیت تین مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا تھا۔
بدھ کے روز انسداد دہشت گردی مردان کی خصوصی عدالت نمبر دو کے جج خالد خان کوتر پان نے توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت اور چار لاکھ روپے کے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا جبکہ دیگر دو دفعات سیون جی اے اور نائن ٹی اے میں عدالت نے اسے پانچ پانچ سال قید اور 80 / 80 ہزار روپے کے جرمانے کی سزا سنادی۔
یاد رہے کہ نو مئی کو مردان کے نواحی علاقہ ساولڈھیر میں ایک سیاسی جماعت کے احتجاجی مظاہرے میں ایک مقامی شخص کو توہین رسالت کے الزام میں قتل کردیا گیا تھا۔