نوشہر: جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی 9 سالہ مناہل کو انصاف مل گیا
نوشہرہ کے عدالت نے جنسی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 9 سالہ مناہل کیس کے مرکزی ملزم کو دو بار سزائے موت سناتے ہوئے 21 سالہ بامشقت قید اور 22 لاکھ روپے نقد جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنا دی۔
اس سلسلے میں آج ایڈیشنل سیشن چلڈرن پروٹیکشن جج نوشہرہ محمد آصف نے 27 صفحات پر مشتمل فیصلہ سنایا جبکہ عدالتی حکم کے بعد ملزم یاسر کو مردان سے پشاور سینٹرل جیل منتقل کردیا۔
مناہل کے والد شاہ سید نے عدالتی فیصلے کے بعد کہا کہ انہیں پانچ سال بعد انصاف ملا، جنسی درندوں کو سرعام پھانسی دی جائیں تاکہ ہر کسی کی بیٹی بچ سکے، ممتاز قانون برسٹر سرور مظفر شاہ نے پانچ سالوں تک بغیر کسی معاوضے مناہل کیس کی پیروی کی اور ہمیں انصاف دلایا۔
واضح رہے کہ 9 سالہ مناہل کو 25 دسمبر 2018 کو اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھا جب وہ اسی روز مدرسے سے گھر جاتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھے۔ مناہل کی لاپتہ ہونے کے بعد ان کے داد نے 27 دسمبر کی رات کو نوشہرہ کلاں ٹاؤن پولیس تھانے میں نواسی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھے تاہم ایک روز بعد 28 دسمبر کو رات 10 بجے مناہل کی نعش گھر کے قریب قبرستان سے برآمد ہوئی۔