جرائم

مالاکنڈ میں فائرنگ سے پی ٹی آئی کارکن جاں بحق، پشاور میں بی آر ٹی سروس بند

عمران خان کی گرفتاری کے خلاف منگل کی شب پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے احتجاجی مظاہرے میں فائرنگ سے ایک کارکن جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہوئے، تاہم یہ واضح نہیں کہ کارکن کی موت کس کی فائرنگ سے ہوئی ہے۔

گزشتہ روز عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے پل چوکی ملک احمد بابا انٹرچینج موٹروے ٹول پلازہ نذراتش کردیا۔

پی ٹی آئی کے کارکنوں نے موٹروے ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند کردیا تھا جس کے بعد لیوی اہلکار اور موٹروے عملہ جان بچا کر وہاں چلے گئے۔

بعد ازاں مظاہرین نے چھاونی میں داخل ہونے کی کوشش کی اور اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی جس کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں 1 کارکن جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے۔

مظاہرین نے پل چوکی انٹرچینج کو توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی، کئی گاڑیاں بھی جلادیں۔ احتجاج کی وجہ سے عوام کو شدید ترین مشکلات کا سامنا رہا اور کئی ہزاروں مسافر پھنس گئے تھے۔

دوسری جانب پشاور بی آرٹی سروس کو پی ٹی آئی احتجاج کی وجہ سے معطل کر دیا گیا ہے۔ بی آرٹی کے آپریشنز چلانے والی کمپنی ٹرانس پشاور کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ احتجاج کی وجہ سے سروس کو معطل کردیا گیا ہے اور مسافروں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ سٹیشنز خالی کر دیں اور سکیورٹی عملے کے ساتھ تعاون کریں۔

ادھر گزشتہ روز پی ٹی ائی کے کارکنوں نے کینٹ. بنوں چھاونی میں داخلے کی کوشش کی، کینٹ کے انٹری گیٹ، میرانشاہ گیٹ پر شدید پتھراو کیا گیا۔

نمائندہ ٹی این این کے مطابق کارکنان نے کینٹ کے انٹری گیٹ کے تمام دروازے پر توڑ پھوڑ کی گئی، انٹری گیٹ پر آگ لگا دی گئی، مظاہرین نے گیٹ کے ساتھ سامان نذر آتش کر دیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

اس کے علاوہ عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پاڑہ چنار میں بھی پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے احتجاج کیا اور امپورٹڈ حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔

ڈسٹرکٹ صدر سید اقبال میاں کی ہدایت پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے پریس کلب میں احتجاج کیا اور نعرہ بازی کی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ امپورٹڈ حکومت کی خان کی گرفتاری کیلئے پہلے سے منصوبہ بندی کی تھی مگر خان صاحب جیل سے باعزت رہا ہوں گے اور یہ اقدام امپورٹڈ حکومت کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔

رہنماؤں نے ضلع کرم میں حالیہ واقعات کی بھی پر زور الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے دونوں واقعات میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کرم میں حالیہ واقعات کے باعث انہوں نے ریلی اور احتجاجی مظاہرہ نہ کیا اور احتجاج کو صرف پریس کلب تک محدود رکھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اعلی قیادت کے حکم کے منتظر ہیں جونہی اعلی قیادت سے احکامات ملیں گے کارکن اسی پر عمل کریں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button