جرائم

پشاور پولیس کے 4 اہلکاروں پر 80 لاکھ روپے لوٹنے کا الزام ثابت ہوگیا

پشاور پولیس کے 4 اہلکاروں پر شہری کے گھر سے 80 لاکھ روپے لوٹنے کا الزام ثابت ہوگیا۔

لاکھوں روپے لوٹنے کا الزام ثابت ہونے پر ملوث سب انسپکٹر کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا جبکہ دیگر 3 دیگر اہلکاروں کی سر زنش ہوئی۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس کو شہری ذیشان نے درخواست دی تھی کہ انسپکٹر نور حیدر ایس ایچ او بھانہ ماڑی، سب انسپکٹر منظور ایس ایچ او، سب انسپکٹر صادق شاہ اور اے ایس آئی شاہ خالد نے 17 اکتوبر 2022 کو رات 9 بجکر 30 منٹ پر ان کے گھر چھاپہ مارا اور اس کے گھر سے 50 لاکھ روپے نقد، ایک گاڑی، موبائل فون، دستاویزات، پاسپورٹ اور خاتون کا پرس اپنے ساتھ لیکر گئے۔

رقم واپسی کے مطالبہ پر مذکورہ پولیس اہلکاروں نے ان کے والد اور بھائی کے خلاف منشیات کا جعلی مقدمہ درج کیا۔

شکایات ملنے پر پولیس نے مذکورہ پولیس اہلکاروں کے خلاف تحقیقات شروع کیں جس میں چاروں اہلکاروں کے خلاف جرم ثابت ہوگیا۔

انسپکٹر صادق شاہ پر شہری سے زبردستی اور بندوں کی نوک پر 50 لاکھ روپے اور 4 ہزار ڈالر لینے کا الزام ثابت ہوگیا۔ سب انسپکٹر منظور خان پر عادل نامی شہری کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے اور لاک اپ میں رکھنے کا الزام ثابت ہوا۔

اسی طرح انسپکٹر نور حیدر اور اے ایس آئی شاہ خالد پر گاڑی کو غیر قانونی طور پر تحویل میں لینے کا الزام ثابت ہوا جبکہ  ایس ایس پی آپریشن کی جانب سے جاری حکمنامہ کے مطابق مذکورہ پولیس اہلکار صادق شاہ پر شہری سے زبردستی اور بندوق کی نوک پر 80 لاکھ روپے لینے کا جرم ثابت ہوا ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں سب انسپکٹر صادق شاہ کو ملازمت سے برطرف جبکہ باقیوں کوارننگ دی گئی ہے۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button