سی ٹی ڈی کی کارروائی، تخت بیگ چیک پوسٹ حملے میں ملوث 7 سہولت گرفتار
انور خان
محکمہ انسداد دہشتگردی پشاور ریجن نے کارروائی کرتے ہوئے ضلع خیبر کے علاقے تخت بیگ چیک پوسٹ خودکش دھماکے میں ملوث 7 دہشتگردوں کے گرفتار ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق رواں سال 19 جنوری کو تخت بیگ چیک پوسٹ دھماکے میں 2 پولیس اہلکار سمیت ایک پرائیوٹ ملازم جان سے گئے تھے جبکہ حملے میں ملوث مرکزی ملزم ستانہ جان حملے کے چار روز بعد خیبر کے علاقے غندی میں فورسز کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا تھا۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی میں ملزم کے قبضے سے بھاری اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا جبکہ برآمد شدہ دستاویز اور دیگر شواہد کی مدد سے دیگر ملزمان تک رسائی حاصل کی گئی۔
محکمہ انسداد دہشتگردی کے اہلکاروں کے مطابق حملے میں ملوث چار ملزمان کو 7 مارچ جبکہ باقی 20 مارچ کو گرفتار کر لئے گئے تھے، دو ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے تاہم باقی ملزمان زیر حراست ہیں جن میں دو ملزمان کی ضمانت بھی منسوخ ہوچکی ہے۔
ان ملزمان میں چار کی شناخت حمداللہ ولد بیت اللہ، فضل امین ولد نیاز محمد، فضل احمد اور محمد امیر پسران زر محمد کی ناموں سے ہوئی ہے، اس کے بعد ایک اور کامیاب کارروائی کے دوران وقوعہ ہذا میں ملوث 3 مزید ملزمان فرمان عرف میجر ولد دورانی، عبدالقیوم عرف عثمان ولد عقل میر اور عنایت اللہ عرف باتور ولد بیت اللہ کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق مذکورہ چیک پوسٹ پر چار دہشگردوں نے پہلے ہتھیاروں اور دستی بموں سے حملہ کیا جبکہ اس دوران مقاملے میں ایک دہشتگرد نے چیک پوسٹ کے اندر خود کو بارودی مواد سے اڑا دیا تھا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا پولیس پر رواں سال حملوں میں کافی زیادہ اضافہ ہوا ہے جس کے تحت ٹارگٹ کلنگ، خودکش حملوں اور آئی ڈیز میں گزشتہ تین ماہ کے دوران 120 سے زیادہ اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔ ان حملوں میں سب زیادہ شہادتیں پولیس لائن پشاور میں ہونے والے خودکش دھماکے میں ہوئیں جس میں پولیس ریکارڈ کے مطابق 86 پولیس اہلکار شہید جبکہ اور 50 زائد زخمی ہوئے تھے۔