جرائم

پشاور دھماکہ: 100 جاں بحق، زخمیوں کی تعداد 221 ہو گئی

پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہدا کی تعداد 100 ہو گئی۔

پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں اب تک 100 افراد کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 221 ہے۔

میڈیا کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں حکام کا کہنا تھا کہ مسجد کے ملبے تلے دبے مزید افراد کو نکالنے کے لئے آپریشن جاری جاری ہے جب کہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا جا رہا ہے۔

ریسکیو 1122 پشاور کے مطابق آپریشن کب تک مکمل ہو سکے گا اس حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا، سلیبز کو ہائیڈرولک کٹر کی مدد سے احتیاط سے کاٹا جا رہا ہے تاکہ اگر کوئی اندر پھنسا ہوا ہے تو اس کی جان بچائی جا سکے جب کہ سنسرڈیوائسز لگا کر زندہ افراد کو چیک کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ پولیس لائنز دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے انکار کیا ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ روز دھماکہ پولیس لائنز کی مسجد میں نماز ظہر کے دوران اس وقت ہوا جب اگلی صف میں کھڑے خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا، دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ بھی شہید ہو گیا ہے۔

لکی مروت کے چار جوان بھی شہید

پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں خودکش حملے میں شہید ہونے والوں میں لکی مروت کے چار جوان بھی شامل ہیں، شہید پولیس اہلکار حنیف اللہ ولد مبارک شاہ اور لیاقت اللہ شاہ ولد ماسٹر احمد شاہ کا تعلق لکی مروت کے گاؤں گورکہ سیدخیل تحصیل غزنی خیل سے ہے جبکہ شہید پولیس اہلکار محمد رفیق ولد عبدالرحمن کا تعلق وانڈہ شہاب خیل کرم پار تحصیل لکی مروت اور شہید پولیس اہلکار کرامت اللہ کا تعلق ببوخیل تجوڑی تحصیل غزنی خیل لکی مروت سے ہے۔

دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے سینئر صحافی ھامد میر کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں یہ انکشاف کیا کہ حملہ آور ایک، دو دن سے وہیں رہ رہا تھا، آئی جی نے بتایا کہ ہزار سے ڈیڑھ ہزار افراد پولیس لائنز میں رہتے ہیں، پولیس کا خیال ہے کہ اندرکوئی شخص حملہ آور کے ساتھ رابطے میں تھا۔

جبکہ واقعہ سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سی سی پی او پشاور اعجاز خان کا کہنا تھا کہ پولیس لائنز میں ہونے والا واقعہ بظاہر خودکش حملہ لگتا ہے، ہو سکتا ہے کہ حملہ آور پہلے سے ہی پولیس لائنز میں موجود ہو، پولیس لائنز میں ایف آر پی، ایس ایس یو، سی ٹی ڈی سمیت 8 سے زائد یونٹس کے دفاتر ہیں، یہ بھی امکان ہے حملہ آور کسی سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button