جرائم

ٹانک میں انسداد پولیو ٹیم پر حملہ، دو پولیس اہلکار شہید

غلام اکبر مروت

خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ٹانک میں نامعلوم حملہ آوروں نے انسداد پولیو کی ٹیم پر فائرنگ کر کے دو پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا جبکہ حملہ آور فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او ٹانک وقار احمد خان پولیس کی بھاری نفری اور سیکورٹی فورسز کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقہ میں ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ ٹانک پولیس کے ترجمان یونس خان نے ٹی این این کو بتایا کہ یہ واقعہ ضلع ٹانک کے تھانہ گومل کی حدود کچہ گرہ میں پیش آیا، اگرچہ ملزمان ابتدائی طور پر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں تاہم انہیں ٹریس کر کے گرفتار کرنے کی سرتوڑ کوششیں جاری ہیں۔

حملے میں شہید ہونے والے ٹانک پولیس اہلکاروں کی شناخت نثار بیٹنی سکنہ منزئی ٹانک اور پیر رحمن بیٹنی سکنہ خرگی تحصیل جنڈولہ ضلع ٹانک کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دونوں پولیس اہلکاروں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ٹانک منتقل کر دی گئی ہیں۔

شہید اہلکار کی فائل فوٹو

ملک بھر میں پولیو مہم دو مرحلوں میں چلائی جا رہی ہے پہلے مرحلے میں کراچی، حیدر آباد اور خیبر پختونخوا کے چھ جنوبی اضلاع شامل ہیں۔ پہلا مرحلہ کل 15 اگست سے شروع ہوا ہے جو 24 اگست تک جاری رہے گا۔ اس دوران خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع بنوں، لکی مروت، ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان، جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان میں بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں 22 اگست سے 26 اگست تک صوبے کے باقی اضلاع میں انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی۔

ٹانک میں انسداد پولیو مہم کیلئے 273 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن کی حفاظت کیلئے 1031 پولیس اور سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

اس دوران پانچ سال سے کم عمر کے 74848 بچوں کو انسداد پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے۔ ضلع ٹانک میں اب تک 83 بچوں کے والدین انسداد پولیو ویکسین کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں۔

اسی طرح بلوچستان میں پولیو مہم کا آغاز 29 اگست سے ہو گا جو 4 ستمبر تک جاری رہے گی۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں پولیو مہم کا آغاز 22 اگست سے ہو گا جو 26 اگست تک جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ رواں برس پاکستان میں اب تک پولیو کے 14 مثبت پولیو کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

گزشتہ روز صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے پولیو مہم کے افتتاح کے موقع پر کہا تھا کہ لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں مثبت پولیو کیسز سامنے آنے سے معلوم ہو رہا ہے کہ ہماری پولیو مہمات میں کمی ہے، جب تک ہم اپنی غفلت اور کوتاہیوں پر قابو نہیں پائیں گے تب تک پولیو کا یقینی خاتمہ ممکن نہیں ہے جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

اس موقع پر موجود چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان نے کہا کہ سرکاری مشینری پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، جنوبی اضلاع میں حالیہ مثبت کیسز کے بعد ہم ان اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔

شہید اہلکار کی فائل فوٹو

ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ فار پولیو محمد آصف رحیم کے مطابق حالیہ پولیو مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے 72 لاکھ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے کا ہدف رکھا گیا ہے، اس مقصد کیلئے ہم نے 25 ہزار 485 پولیو ٹیمیں تشکیل دی ہیں جبکہ پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لیے پولیس اور آرمی اہلکاروں کی تعیناتیاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔

چیف سیکرٹری کا مزید کہنا تھا کہ پولیو مہمات میں غیرتسلی بخش کارکردگی دکھانے والوں کے خلاف سخت کاروائی بھی کی جا رہی ہے، کسی بھی سطح پر غیرتسلی بخش کارکردگی کے حامل افسران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ وزیر صحت وخزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو انسداد پولیو قطرے ضرور پلوائیں اور پولیو ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

سال 2022 کے دوران اب تک پانچ پولیس اہلکار اور ایک پولیو ورکر جاں بحق ہوا ہے جبکہ ایک بچے سمیت پانچ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ رواں برس کے پہلے مہینے میں کوہاٹ کے علاقے جرما میں پولیو ٹیم پر فائرنگ سے ایک پولیس کانسٹیبل جاں بحق ہوا تھا۔ مئی 2022ء میں ضلع خیبر میں پولیو ٹیم پر حملے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا تھا۔ جون 2022ء میں شمالی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملے میں دو پولیس اہلکار دین شاہد، رضا اللہ اور ایک پولیو ورکر جاں بحق جبکہ ایک بچہ زخمی ہوا تھا۔ جولائی 2022ء میں ضلع خیبر میں پولیو ٹیم پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس سے سیکیورٹی پر مامور تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ پاکستان دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں سے ابھی تک پولیو وائرس کا خاتمہ نہیں ہو سکا ہے۔ گزشتہ سال پولیو فری رہنے کے بعد رواں سال اب تک کل 14 مثبت پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس میں سب سے زیادہ 13 شمالی وزیرستان اور ایک لکی مروت سے شامل ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button