جرائم

طالبان کی واپسی: پاک فوج کا نائن این ایل آئی یونٹ سوات پہنچ گیا

خطرے والی بات نہیں ہے ہم جلد ہی اس سے نمٹ لیں گے۔ بیرسٹر سیف

رفیع اللہ خان

سوات میں دہشت گردوں کو علاقہ چھوڑنے کی ڈیڈ لائن کا وقت ختم ہو گیا۔ سکیورٹی زرائع کے مطابق اگلے 48 سے 72 گھنٹوں میں پاک فوج اور پولیس کا مشترکہ آپریشن کیا جا سکتا ہے جس کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور پاک فوج کا ایک دستہ بھی سوات پہنچ گیا ہے۔

خیبر پختون خوا پولیس نے سوات کے بالائی علاقوں میں موجود دہشت گردوں کو 12 اگست رات بارہ بجے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ وہ رات بارہ بجے تک سوات اور پاکستان چھوڑ دیں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں آج ہفتہ سے لے کر اگلے 72 گھنٹوں میں پولیس ان کے خلاف آپریشن کا آغاز کرے گی۔

اس بات کا فیصلہ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختون خوا کی صدارت میں اجلاس میں کیا گیا، جو پولیس ریسٹ ہاوس فضاء گٹ سوات میں منعقد ہوا تھا۔ اجلاس میں پولیس کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق آئی جی معظم جاہ انصاری نے پولیس افسران پر واضح کیا کہ کسی صورت میں دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، جو سوات کے سرحدی علاقے ہیں، وہاں پر پولیس کی چوکیاں بنائی جائیں اور گشت بڑھا دی جائے۔

سوات کی سات تحصیلوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس نے چیک پوسٹیں بھی قائم کی ہیں جہاں ہر آنے جانے والے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔

سکیورٹی زرائع نے بتایا کہ آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے گزشتہ رات مٹہ میں طالبان کے وفد سے مذاکرات کی کوشش کی اور انہیں اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ علاقہ چھوڑ کر یہاں سے چلے جائیں اور علاقہ کے امن کو مزید خراب نہ کریں، انہیں رات بارہ بجے کا وقت دیا گیا تھا تاہم زرائع ابھی یہ کنفرم نہیں کر رہے کہ طالبان علاقے میں موجود ہیں یا نکل چکے ہیں۔

سکیورٹی زرائع نے بتایا کہ پاک فوج کا نائن این ایل آئی یونٹ سوات پہنچ گیا ہے، یہ وہی یونٹ ہے جس نے 2010 کے فوجی آپریشن میں بھی حصہ لیا تھا، اس کے بارے میں یہ مشہور ہے کہ اسے سوات آپریشن میں بہترین کارکردگی پر ایوارڈ بھی ملا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سوات کی تحصیل کبل اور تحصیل خوازخیلہ میں احتجاجی مظاہروں میں سوات کے عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاک فوج اور پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا اعلان کیا تھا اور اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ ہم اپنی سرزمین پر امن چاہتے ہیں۔

سوات ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان نے کہا کہ اگر پولیس دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرے گی تو ہم انہیں بھرپور سپورٹ کریں گے کیونکہ سوات پولیس پہلے سے زیادہ مضبوط اور جدید اسلحہ سے لیس ہے، اس میں یہ اہلیت اور قابلیت موجود ہے کہ کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کر سکتی ہے۔

”مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ہے”

دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے اس حوالے سے کہا ہے کہ مٹہ کے پہاڑوں پر مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں اور پولیس کوشش کر رہی ہے کہ مسلح گروپوں کو کاروائیوں سے روکے۔

ٹی این این سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ جہاں تک جرگہ اور مذاکرات کا تعلق ہے تو فی الحال وہ عمل جاری ہے اور یقیناً سوات میں جو مسائل پیدا ہوئے ہیں اس سے جرگہ اور مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ ہمارا بھی یہی فیصلہ ہے اور دوسری سائیڈ کا نقطہ نظر بھی یہی ہے کہ ہمارے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں طالبان کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ سوات میں طالبان پہلے سے موجود تھے، طالبان نا تو روس سے آئے ہیں اور نا ہی جرمنی سے بلکہ یہ سوات کے مقامی باشندے ہیں اور جو تھوڑے بہت افغانستان سے آئے ہیں انہوں نے مقامی حامی طالبان کو ساتھ ملایا ہے۔

صوبائی ترجمان نے کہا کہ اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کافی عرصے سے اس علاقے میں جنگ ہو رہی ہے اس وقت ماحول ایسا تھا کہ بہت سے لوگ طالبان کے ساتھ کھڑے تھے اور زیادہ تر لوگ ان کے مخالف تھے لہذا اس تمام تر صورتحال پر حکومت کی نظر ہے اور ان خطرات کے سدباب اور علاقے میں قانون کی عمل داری کو یقینی بنانے کے لئے پولیس، ایلیٹ فورس اور دیگر فورسز بھیجی گئی ہیں۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ یہ ایک لوکل مسئلہ ہے، میں اس کو بڑا نہیں دیکھتا کیونکہ یہ مٹہ کے پہاڑی علاقے میں پیش آیا ہے باقی پورا سوات پرامن ہے اور معمولات زندگی رواں دواں ہیں اس لئے ایسی کوئی خطرے والی بات نہیں ہے ہم جلد ہی اس سے نمٹ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سوات کے سیاحتی مقامات کالام، مدین، بحرین اور ملم جبہ کھلے ہیں اور فورسز کا پورا کنٹرول ہے اس لئے سیاح بلا خوف و خطر ان سیاحتی علاقوں کا رخ کر کے اپنی زندگی انجوائے کر سکتے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button