پشاور: نیوز اینکر ذکیہ خان پر تیزاب پھینکنے کی کوشش ناکام
خیبر پختونخوا میں تیزاب گردی کا ایک اور واقعہ، نجی ٹی وی کی سابقہ نیوز کاسٹر اور سوشل میڈیا اسٹار ذکیہ خان پر نامعلوم افراد نے ان کے اپنے ہی گھر میں تیزاب پھینکنے کی ناکام کوشش کی ہے۔
آج شام ذکیہ خان نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے اس حملے سے متعلق معلومات شیئر کیں اور یہ سوال اٹھایا کہ انہیں تحفظ کون دے گا، آئے روز دنیا بھر میں ہزاروں خواتین پر ایسے مظالم ڈھائے جاتے ہیں، یہ آسان کام بن گیا کہ تیزب لاؤ اور کسی خاتون پر پھینک دو۔
اس سے قبل انہوں نے بتایا کہ میں اس گھر کی دوسری منزل پر رہتی ہوں، یہاں سیڑھیوں میں ایک لڑکے نے مجھ سے پوچھا کہ ذکیہ باجی، میں نے کہا ہاں، تو وہ بوتل کھولنے لگا لیکن میں سمجھ گئی تھی، میں نے دروازہ بند کیا، چیخ و پکار بھی کی، اس نے تیزاب دروازے کے یچے سے بہا دی، ”آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ کتنا تیز تیزاب ہے۔”
انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں اس ملزم کے حوالے سے معلومات چاہئیں کہ وہ کون ہے، ”پولیس حکام نے ابھی رپورٹ لی ہے اور امید ہے کہ وہ اس ملزم کو میرے سامنے لائیں گے اور مجھے وہ وجوہات بھی بتائی جائیں جن کی بنیاد پر یہ آیا اور میرے گھر میں ایسی حرکت کی۔”
اس حوالے سے پشاور پولیس نے ایک بیان جاری کیا کہ ذکیہ خان کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جا رہا ہے، ایس ایچ او سمیت اعلی حکام نے جائے وقوعہ کا دورہ کرتے ہوئے معائنہ کیا، سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کرنے سمیت انٹیلی جنس سے بھی استفادہ حاصل کیا جا رہا ہے۔ مقامی پولیس نے جلد ہی اہم بریک تھرو ملنے کا عندیہ دیا ہے۔
علاوہ ازیں ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے بھی ذکیہ خان پر تیزاب گردی کی کوشش کا سختی سے نوٹس لیا اور ایس پی سٹی عتیق شاہ کو موقع پر پہنچ کر خود تفتیش کی نگرانی اور جدید سائنسی خطوط پر استوار جامع تحقیقات شروع کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد از جلد بے نقاب کرنے کی ہدایت کی، ایس ایس پی آپریشنز نے ذکیہ خان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور واقعہ میں ملوث ملزم کو جلد ٹریس کرنے کا یقین دلایا۔
ایس ایس پی آپریشنز نے واضح کیا کہ شہریوں خصوصاً صحافیوں کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے جس میں کسی قسم کی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیر اعلی نوٹس لیں۔ خیبر یونین آف جرنلسٹس
دوسری جانب خیبر یونین آف جرنلسٹس نے خاتون صحافی ذکیہ خان کے گھر پر نامعلوم افراد کے حملے اور تیزاب گردی کی شدید مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں صدر ناصر حسین اور جنرل سیکرٹری عمران یوسفزئی نے کہا کہ پشاور کے علاقے گل بہار میں اٹھارہ سالہ نوجوان نے زبردستی ذکیہ خان کے گھر میں گھسنے کی کوشش کی تاہم اس نے حاضر دماغی سے اسے ناکام بنا دیا۔
کے ایچ یو جے کے قائدین نے کہا کہ صحافی پہلے ہی سنگین معاشی مسائل کا شکار ہیں اور ان پر حملے ناقابل برداشت ہیں، آئے روز واقعات نے حکومت کے امن وا مان اور شہریوں کے تحفظ کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔
انہوں نے وزیراعلی محمود خان، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری اور سی سی پی او سے واقعے کا نوٹس لینے اور ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔