”خادم آفریدی کو حق اور سچ لکھنے کی سزا دی جا رہی ہے”
باڑہ پریس کلب کے ممبر قبائلی صحافی خادم خان آفریدی کی گرفتاری کے خلاف اور فوری رہائی کے لئے ضلع خیبر کی صحافی برادری کی جانب سے احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، ان مظاہروں میں خیبر سیاسی اتحاد کے علاوہ ضلع کی تاجر برادری بھی شریک ہے۔
آج لنڈی کوتل پریس کلب کے زیر اہتمام پریس کلب کے صدر محراب شاہ آفریدی کی قیادت میں صحافی خادم آفریدی کی رہائی کیلئے باچا خان چوک میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں لنڈی کوتل پریس کلب کے صحافیوں کے علاوہ خیبر سیاسی اتحاد کے رہنماؤں سید مقتدر شاہ آفریدی، لنڈی کوتل تحصیل کے چئیرمین شاہ خالد شنواری، پاکستان مسلم لیگ ن کے ساجد آفریدی، سماجی کارکن شاکر آفریدی، خیبر سپورٹس کلب کے جنرل سیکرٹری کلیم شنواری جنرل کونسلر ابودردا شنواری، پاکستان پیپلز پارٹی کے ہمیش شنواری نوجوانان قبائل کے صدر سعید شنواری، کرسچئن کمیونٹی کے راشد کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے میں صحافیوں نے سی ٹی ڈی کے خلاف نعرے بازی کی اور صحافی خادم آفریدی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ صحافیوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر خادم آفریدی کی رہائی اور صحافت پر قدغن کے خلاف نعرے درج تھے۔
سیاسی قائدین نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ خادم آفریدی کی گرفتاری آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترادف ہے، خادم آفریدی کو حق اور سچ لکھنے کی سزا دی جا رہی ہے جس کی سیاسی اتحاد مذمت کرتا ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ خادم آفریدی کو فوری رہا کیا جائے بصورت دیگر وہ احتجاجی تحریک کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور پاک افغان شاہراہ کو بھی بند کریں گے۔ مظاہرین نے باچاخان چوک سے لنڈی کوتل پریس کلب تک ریلی بھی نکالی اور نعرے بازی کی۔
اسی طرح جمرود پریس کلب کے زیر اہتمام صحافی خادم خان آفریدی کے رہائی کے لئے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت جمرود پریس کلب کے صدر ظاہر شاہ آفریدی، جنرل سیکرٹری امیرزادہ آفریدی نے کی۔
جمرود پریس کلب کے صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ صحافی خادم خان آفریدی کو فوری طور پر رہا کر کے واقعے کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں، صحافیوں کے ساتھ اس طرح کے واقعات رونما ہونا قابل افسوس ہے، قبائلی صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے، جن اداروں نے صحافی خادم خان آفریدی کو اٹھایا ہے ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔
دوسری جانب گزشتہ روز باڑہ پریس کلب کے سابق صدر صحافی خادم آفریدی کی ماورائے عدالت گرفتاری کے خلاف ضلع خیبر کی صحافی نے پاک افغان شاہراہ پر خیبر چوک باڑہ بازار میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ صحافی خادم خان کو باعزت رہا کر کے ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کو گرفتار اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔
ضلع خیبر کے تینوں پریس کلبوں کی صحافی برادری کی کال پر باڑہ بازار پاک افغان شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں باڑہ سیاسی اتحاد، سول سوسائٹی اور تاجر یونین کے رہنماؤں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے باڑہ، جمرود اور لنڈیکوتل پریس کلب کے صحافیوں، باڑہ سیاسی اتحاد کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے پریس کلب کے سابق صدر خادم خان آفریدی کو جلد از جلد رہا کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور صحافی برادری کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اس طرح کی ظالمانہ کاروائی اور بغیر نوٹس کے معزز شہریوں کی گرفتاری اور انہیں ہراساں کرنا قابل مذمت اور ناروا سلوک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کاروائیوں سے نفرت اور اداروں پر بد اعتمادی پیدا ہو رہی ہے جس کا فائدہ ملک دشمن عناصر کو جاتا ہے، عوام اور اداروں کے درمیان پیدا شدہ خلاء پر کرنے کیلئے ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جن سے محبت اور اعتماد کی فضا قائم ہو۔
مقررین نے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بروز بدھ آئی جی پی خیبر پختون خوا کے دفتر کے سامنے سابق فاٹا کے تمام پریس کلب احتجاجی دھرنا دیں گے اور یہ دھرنا تمام مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا اور آئندہ فیصلے تک ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ضلع خیبر سمیت پولیس کوریج سے مکمل بائیکاٹ رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام ادارے ہمارے اپنے ہیں اور ہمارے تحفظ کےلئے ہی بنائے گئے ہیں لہٰذا ماورائے قانون اور ماورائے عدالت ظالمانہ کاروائیاں بند کی جائیں اور سابق صدر خادم حسین آفریدی کو باعزت طریقے سے رہا کیا جائے۔