لکی مروت: بلوچستان سے چھٹی پر آئے فرنٹیئر کور کے اہلکار کو اغوا، بعدازاں شہید کر دیا گیا
غلام اکبر مروت
لکی مروت میں جمعہ کے روز اغواء ہونے والے فرنٹیئر کور (ایف سی) بلوچستان کے اہلکار کو شہید کر دیا گیا۔ شہید کی گولیوں سے چھلنی لاش پہاڑوں سے ملی ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ایف سی بلوچستان کا اہلکار رفیع اللہ چھٹی پر گھر آیا ہوا تھا، کہ اسے نامعلوم افراد کی جانب سے اغوا کر لیا گیا، رشتہ دار انہیں تلاش کر رہے تھے اور بعد میں ان کی لاش کرموخیل پہاڑ کے قریب سے ملی۔ واقعے کے بعد فورسز نے آپریشن شروع کر دیا، فورسز اور دہشت گردوں میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جھڑپ کے دوران 2 مبینہ ملزمان مارے گئے جبکہ باقی فرار ہو گئے۔
ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں ایک کی شناخت عبدالرؤف ساکن شیری خیل تھانہ پیزو کے نام سے ہوئی جبکہ دوسرا ملزم غیرمقامی معلوم ہوتا ہے۔
قبل ازیں لکی مروت میں پولیس کی کارروائی میں مطلوب اشتہاری مارا گیا تھا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ غزنی خیل کے علاقے میں پولیس کی کارروائی کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں پولیس کو مطلوب اشتہاری مارا گیا، جو متعدد مقدمات میں ملوث تھا۔
ٹی این این زرائع کے مطابق مخو گینگ کے اہم رکن اور درجنوں مقدمات میں مطلوب مجرم اشتہاری وحید عرف کاشف المعروف بدہ مہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوا ہے صوبائی حکومت کی طرف سے ایک ملین روپے جس کے سر کی قیمت مقرر تھی۔
ڈی پی او لکی مروت کو مذکورہ گینگ کے سرغنہ کے بارے میں خفیہ انفارمیشن ملی تھی کہ وہ رات کو اپنے گاؤں آ رہا ہے جس پر فوری ہدایات دیتے ہوئے ڈی پی او نے ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر کی قیادت میں غزنی خیل پولیس کو ناکہ بندی کی ہداہت کی اور مجرم اشتہاری کی گرفتاری کے لیے پولیس نے مشکوک شخص کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم اس نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی، پولیس نے بھی حق حفاظت خوداختیاری کی خاطر جوابی فائرنگ شروع کی، فائرنگ تبادلے کے بعد پولیس نے گینگ کے سرغنہ وحید عرف بدہ مہ کی لاش اور موقعہ سے اشتہاری کی کلاشنکوف بھی برآمد کر لی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مخو گینگ کا اہم رکن وحید دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، پولیس پر حملوں اور دیگر سنگین ایک درجن سے زاہدمقدمات میں مطلوب تھا۔
پولیس کے مطابق مخو گینگ کی بیخ کنی سے دیہی علاقوں میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے اور خوف وہراس ختم ہونے میں مدد ملے گی جس سے لوگ سکون کی زندگی گزارنے کے قابل ہوں گے۔