خیبر، تیراہ میں دو کمسن بھائیوں کے مشہور زمانہ قتل کیس میں ملزمان کو سزا سنا دی گئی
قبائلی ضلع خیبر کے سیشن جج نے دور افتادہ علاقے تیراہ میں پچھلے سال دو کمسن بھائیوں کے مشہور زمانہ قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا اور جرم میں ملوث بچوں کے چچا اور چچازاد کو 25/25 سال قید اور دس، دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
تیراہ کے علاقے نرخاؤ کے رہائشی شفیق آفریدی کا سات سالہ بیٹا منصف اور پانچ سالہ بیٹا آصف پچھلے سال مارچ میں غائب ہوگئے تھے جبکہ بچوں کے والد نے الزام لگایا تھا کہ بچوں کو ان کے چچازاد بھائیوں نے اغوا کیا ہے اور اگر ان کی بازیابی کے لئے بروقت اقدامات نہیں اٹھائے گئیں تو جائیداد ہتھیانے کے لئے ان کے قتل کا بھی خدشہ ہے۔ چند ہفتے بعد گاوں کے مدرسے کے گٹر سے ان کی مسخ شدہ لاشیں مل گئی تھی۔
تیراہ کمسن بھائیوں کے قاتل باپ بیٹا نکلے، دونوں گرفتار
پولیس کے مطابق بچوں کو ان کے چچا مغل جان اور ان کے بیٹے اسحاق نے جائیداد ہتھیانے کے لئے قتل کیا تھا جنہیں بعد میں گرفتار کرکے تفتیش اور مقدمے کی کاروائی شروع کی گئی۔
آج بروز بدھ مقدمے کی ٹرائل مکمل ہونے کے بعد سیشن جج عبدالعزیز نے دونوں ملزمان پر جرم ثابت ہونے کے بعد فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے دونوں ملزمان کو پچیس پچیس سال قید اور دس دس لاکھ جرمانے کی سزا سنائی دی۔ فیصلے کے مطابق جرمانے کی رقم لواحقین کو ادا کی جائے گی۔
خیال رہے کہ قبائلی علاقہ جات میں اس طرح کے قتل مقاتلوں کے واقعات کو "میراتہ” کا نام دیا جاتا ہے جس میں خاندان کو کوئی فرد یا گھرانہ جائیداد ہتھیانے کے لئے خاندان کے دوسرے گھرانے کے تمام مرد اور نارینہ بچوں کو مارتے ہیں۔
تیراہ کے واقعے کے بعد علاقے کے مشتعل افراد نے مجرمان کے گھر کو بھی نذر آتش کر دیا تھا۔