شمالی وزیرستان: عیدک اور بورا خیل قبائل کے درمیان جاری لڑائی میں 2 افراد جاں بحق، متعدد شدید زخمی
شمالی وزیرستان کے دو بڑے قبیلوں عیدک اور بورا خیل کے درمیان اراضی تنازعہ پر جاری لڑائی میں دو افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
مقامی زرائع کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالت نازک ہے جس کی وجہ سے اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے، زخمیوں کو تشویشناک حالت میں پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چار دنوں سے جاری اس جنگ کو قابو کرنے کیلئے داوڑ اور وزیر قبائل کے جرگے سمیت پولیس نے بھی ٹیک اور کر کے میدان جنگ کی طرف مارچ کرنا شروع کر دیا تھا، ملحقہ ضلع بنوں سے بھی پولیس فورس منگوا کر جرگے کے ذریعے دونوں متاحرب قبائل کو وارننگ جاری کی گئی کہ فائربندی کر کے مورچے خالی کر دیں ورنہ پولیس کو سخت ترین ایکشن لینا پڑے گا۔
دریں اثناء شمالی وزیرستان کے نوجوانوں کی فلاحی تنظیم یوتھ آف وزیرستان نے صدر کابل جان کی قیادت میں ہفتے کو میرعلی میں ایک مظاہرہ کیا جس میں حکومتی اداروں سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے مذکورہ لڑائی کو رکوانے کیلئے کردار ادا کرنے اور تنازعے کا دیرپا اور پائیدار تصفیہ کرانے پر زور دیا۔
صدر کابل جان داوڑ اور ترجمان مصور داوڑ کی طرف سے عوام سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ آگے آ کر روایتی انداز میں پُرامن طریقے سے متحارب قبیلوں کو لڑائی روکنے پر آمادہ کریں۔
خیال رہے کہ تحصیل میرعلی کے ان دو بڑے قبائل عیدک اور بورا خیل کے درمیان یہ اراضی تنازعہ 110 سالہ پُرانا ہے جس نے اک بار پھر شدت اختیار کر لی ہے، دونوں اطراف سے بھاری اور آٹومیٹک ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب جنوبی وزیرستان کے زلی خیل وزیر قبیلے نے اراضی تنازعہ انگریز مثل کے مطابق حل نہ ہونے پر انسداد کورونا اور انسداد پولیو مہم سے بائیکاٹ اور احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا ہے۔