سیالکوٹ واقعہ: حکومت کا مرکزی ملزم گرفتار کرنے کا دعویٰ
معروف عالمِ دین مولانا طارق جمیل نے سیالکوٹ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناموسِ رسالت کی آڑ میں غیر ملکی کو زندہ جلادینے کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔
مولانا طارق جمیل نے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا کہ’محض الزام کی بنیاد پر قانون ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے’۔ انہوں نے مزید کہا کہ علماء کرام انتہا پسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ جمعے کے روز سیالکوٹ میں نجی فیکٹری کا سری لنکن منیجر فیکٹری ملازمین کے تشدد سے ہلاک ہوگیا۔ مشتعل افراد نے لاش کو سڑک پر گھسیٹا اور آگ لگا دی، مشتعل افراد کا دعویٰ ہے کہ مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے۔
شاہد آفریدی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر قرآن کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ’ جس نے ایک انسان کا قتل کیا گویا اس نے پوری انسانیت کا قتل کیا’۔
دوسری جانب وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے دعویٰ کیا ہے کہ سیالکوٹ کی فیکٹری کے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے منیجر کے قتل میں ملوث ایک مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ فرخ حبیب کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سری لنکن فیکٹری منیجرپر ہجوم کے ہولناک حملے کی مذمت کرتے ہیں، سیالکوٹ واقعے کی تفتیش جاری ہے۔
وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے گرفتار ملزم کی تصویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرکزی ملزم فرحان ادریس کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور مزید 100 افراد زیر حراست ہیں۔ فرخ حبیب نے بتایا کہ ذمہ داروں کےخلاف پولیس نےدہشت گردی کے مقدمات درج کرلیے ہیں۔