بلاگز
J
-
افغانستان و شمالی وزیرستان میں ماری جانے والی خواتین کے نام
افغانستان اور بنوں میں ماری جانے والی ان اور ان جیسی خواتین کے لیے صرف مارچ کا مہینہ بھی مختص نہیں ہونا چاہئے، ہر مہینے، ہر دن ان کی بات ہونی چاہئے، ان کے تحفظ کے لیے قانون سازی ہونی چاہئے۔
مزید پڑھیں -
مرحوم منیر خان اورکزئی سے سرزد دو بنیادی غلطیاں اور اورکزئی ہاؤس کا زوال
این اے 45 سے ملک فخرالزمان کی کامیابی اورکزئی ہاؤس کے زوال کی علامت ہے، جس کی قسمت کا ستارہ جے یو آئی ف میں شامل ہو کر ہی چمک سکتا ہے۔ تجزیہ
مزید پڑھیں -
بچپن کے کھیل کس کس کو یاد ہیں ؟
اسکے چہرے پر ایک عجیب قسم کی خوشی نمودار ہوئی اور کہنے لگی کہ میرا بچپن تو بہت حسین تھا، ہم بہن بھائی اکٹھے کھیلتے تھے
مزید پڑھیں -
سابقہ فاٹا کے طلبہ ، آسمان سے گرے کھجور میں اٹکے
انضمام سے قبل حکومت کا وعدہ تھا کہ ملک بھر کی میڈیکل اور انجینئرنگ کالجوں سمیت دیگر شعبوں میں کوٹہ دس سال کے لئے ڈبل کیاجائیگا مگر عملدرآمد دور دور تک ممکن نظر نہیں آرہا ۔
مزید پڑھیں -
پنشن، سرکاری ملازمت کا خاتمہ، "قومی بچت” یا کچھ اور؟
صحت، تعلیم، بنیادی ضروریات کے لیے کریڈٹ کارڈز کے تحت آپ کی زندگی و سانسیں سرمایہ کاروں کے حوالے۔ یہ زندگی کیسی ہے, مغرب و یورپ میں رہنے والے کسی اپنے سے پوچھ لیں۔
مزید پڑھیں -
”آج تم یاد بے حساب آئے”
بہت سے لوگوں کی زندگی میں سال کا آخری دن ایک عام سا دن ہوتا ہے لیکن بہت سے لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو نہ صرف گزرے سال کو یاد کرتے ہیں بلکہ اپنا احتساب بھی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں -
سکول وہی پرانا ہے پر وہ وقت ہے نا وہ سہیلیاں!
ماری کلاس مین دروازے کے سامنے تھی اوپر سے میں سارا دن مین گیٹ کو دیکھتی رہتی تھی کہ کب چھٹی ہو گی اور ہم اس قید سے رہا ہوں گے۔
مزید پڑھیں -
خنسہ غیور ڈپریشن، سٹریس یا بے سکونی کا شکار خواتین کو کیا مشورہ دیتی ہیں؟
خنسہ غیور ایک نیوٹریشنسٹ ہیں اور حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں فی میل فٹنس ٹرینر ہیں، اس کے علاوہ پچھلے چھ سالوں سے خواتین کے لیے کام بھی کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں -
کورونا کی وجہ سے لوگوں نے شادی بیاہ میں جانا چھوڑ دیا ہے
پہلی لہر کے بعد دوسری لہر بھی بہت تیزی سے پھیل رہی ہے اور دن بدن شرح اموات میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے ایک بار پھر لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے
مزید پڑھیں -
لاہور گئی ضرور لیکن تاریخی مقامات دیکھنے کا ارمان دل ہی دل میں رہ گیا
12 بجے سیشن مکمل ہوا تو ہمیں بتایا گیا کہ جتنی جلدی ہو سکے پشاور کیلئے روانہ ہو جاؤ کیونکہ پھر ایسا نہ ہو کہ ادھر لاھور میں ہی رہ جاؤ اور پھر نکلنا مشکل ہو جائے۔
مزید پڑھیں