بلاگز
J
-
نورا احساس کی تصویر وائرل، تنقید کرنے والے کیا چاہتے ہیں ؟
حریم شاہ اور ان جیسی باقی لڑکیوں پر تنقید کو دیکھ کر میں صارفین کی مخالفت نہیں کرتی لیکن نورہ احساس کا پردہ ، نقاب ، مکمل کپڑے ، بہترین انداز گفتگو، لب و لہجہ اور اچھا اخلاق اسکی اچھے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔
مزید پڑھیں -
ساس اور بہو کی لڑائی آخر کب ختم ہوگی
کہیں پہ بہو شکایت کرتی نظر آتی ہے کہ ساس زیادتی کرتی ہے تو کہیں پہ ساس شکایت کرتی ہے کہ بہو آتے ساتھ ہی گھر کی مالکن بن گئی ہے
مزید پڑھیں -
‘وقت کے فرعونوں کے لئے موسیٰ کا ظہور خدائی طریقہ ہے’
'آج ہر کسی نے خوف خدا کو چھوڑ کر مصنوعی مہنگائی،ذرخیرہ اندوزی، رشوت اور اقرباء پروری شروع کی ہے جبکہ ان کو معلوم ہے ان کا راستہ کوئی روکنے والا نہیں'
مزید پڑھیں -
نورا احساس آج کل ایک بار پھر شہ سرخیوں میں لیکن وجہ افسوس ناک
اٹھارہ سالہ نورا احساس نقاب کرکے مخلتف پروگرامات ، مشاعروں اور انٹرویوز میں اپنی لکھی ہوئی شاعری سناتی ہے
مزید پڑھیں -
خان صاحب کہاں ہے وہ ایک کروڑ نوکریاں؟ لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں
جب انسان بھوکا ہو اس کے پاس کھانے کے لئے کچھ نہ ہو تو وہ کھانے کے حصول کے لئے اچھے اور برے کی تمیز کھو بیٹھتا ہے
مزید پڑھیں -
جب بھی کسی لڑکی کا رشتہ آتا ہے تو پہلا سوال حسب نسب کے بارے میں کیا جاتا ہے
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہاں ذات پات یا نسلی امتیاز کا کوئی تصور نہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں بھی ذات پات اور نسلی امتیاز موجود ہے
مزید پڑھیں -
تانگے کی سواری اب کہیں بھی نظر نہیں آتی
ترقی کا سفر تیزی سے جاری ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہمارے کلچر سے وابستہ کئی چیزیں بھی ختم ہورہی ہے
مزید پڑھیں -
‘جولاہا کل بھی طعنہ تھا جولاہا آج بھی طعنہ ہے’
آپ نے سن ہوگا کہ جولاہا کے بارے میں بہت غلط محاورے مشہور ہیں جیسا کہ " جولاہا صبح سے لیکر دوپہر تک کھڈی کرتے ہیں اس لئے دوپہر کے بعد ان کا دماغ کام نہیں کرتا"۔
مزید پڑھیں -
جب شادی کی دعوت دینے کے لیے پورا خاندان اکٹھا ہوجاتا
کچھ سال پہلے شادی بیاہ کی تقریب کی تاریخ طے پاتی تو لڑکے کے گھر والے تمام رشتہ داروں کا خیال رکھتے تھے
مزید پڑھیں -
اے ڈی آر ، ڈی آر سی، اور ضم اضلاع کے بیچارے عوام
مولانا خانزیب پشتو کی ایک کہاوت ہے مار چیچلی د پڑی نہ ہم یرہ کیگی ( سانپ کا ڈسا رسی سے بھی ڈرتا ہے ) ماضی میں خیبر پختونخوا کے نئے اضلاع میں مملکت خداداد کے کرتا دھرتاؤں اور خاص کر سول و ملٹری بیوروکریسی کی بدنیتوں اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے اتنی بربادیاں…
مزید پڑھیں